Book Name:Jamal e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےحُسن وجَمال سےمُتَعلِّق صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کے دِلنشین فَرامین  سُن کر یقیناًعاشقانِ رسول کے دل خُوشی سے جُھوم اُٹھے ہوں گے۔بیان کردہ رِوایتوں میں صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے چہرۂ اَنْور کو چاند سے تشبیہ دی، حالانکہ سُورج کی روشنی چاند سے زِیادہ ہوتی ہے، اس کی حکمت یہ ہے کہ چاند رُوئے زمین کو اپنی تابانیوں سے بھر دیتاہے اور دیکھنے والوں کو اس سے اُنْسِیَت حاصل ہوتی ہے اور بغیر کسی تکلیف کے اس پر نظریں جَمانا مُمکن ہوتا ہے جبکہ سُورج میں یہ سب مُمکن نہیں، کیونکہ اسے دیکھنے سے آنکھیں چُندھیا جاتی ہیں ۔(زرقانی علی المواہب، المقصد الثالث ،الفصل الاول فی کمال خلقتہ وجمال صورتہ،٥/٢٥٨)

خُورشید تھا کس زور پر کیا بڑھ کے چَمکا تھا قمر

بے پردہ جب وہ رُخ ہوا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں

(حدائقِ بخشش ،ص۱۱۰)

یعنی سُورج اپنی پُوری آب وتاب کے ساتھ طُلُوع ہوا اور سارے جہاں کو روشن کردیا ،چاند بھی اپنی تمام تَر جلوہ سامانیوں کے ساتھ چمکا اور ساری دُنیا کو نُو ر کاٹکڑا بنادیا، مگر جب رُخ ِ مُصطفےٰ سے نِقاب اُٹھا تودونوں نے شرمندہ ہو کر مُنہ چھپالیا اور محبوبِ خُدا کے حُسن وجَمال کے آگے اپنا سرِ تَسْلیم خَم کرلیا ۔ 

یادرہے!صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نےحُضُورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جس حُسن وجَمال کو چاند سے تشبیہ دی ہے ،یہ آپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کامل حُسن و جَمال نہیں تھا،اگرآپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کا حُسنِ کامل لوگوں پر ظاہر ہوجاتا تو آنکھیں اسے دیکھنے کی طاقت نہ رکھتیں۔ جیساکہ علامہ زُرْقانی ،امام قرطبی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے نقل فرماتے ہیں:”حُضُورِاقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا تمام تَر حُسن و جمال ہم پر ظاہر نہیں ہوا ،اگر آپ کا کامل حُسن ظاہرہوجاتا توہماری آنکھیں اِس جَلوۂ  زَیبا کو دیکھنے کی تاب نہ لاتیں۔“  (زرقانی علی المواہب،المقصد الثالث ، الفصل الاول فی کمال خلقتہ وجمال صورتہ، ٥/٢٤١)