Book Name:Seerat e Data Ali Hajveri

سِیرت ، دِلکَش گُفتُگو ، پُرنُور شَخْصِیَت اور دِلوں میں اُتر جانے والے ارشاداتِ عالِیہ لوگوں کو کفر و ضَلالَت(گمراہی )کے دَلدَل سے نِکال کر ہِدایَت کی راہ پر گامزَن کرتے رہے۔ مرکزالاولیاء(لاہور) میں آپ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنی قِیام گاہ کے پاس ہی ایک جگہ مَسجِد کی تَعمِیر کا سنگِ بنیاد رکھا اور اس مسجد کی تعمیر کے وَقْت آپ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  نے خود مزدوروں کی طرح کام کیا اور بڑی مَحَبَّت اور جَذبے سے اس کی تعمیر میں پیش پیش رہے ، مرکزالاولیاء(لاہور) شہر میں یہی پہلی مسجد تھی جو ایکوَلیُّ اللہ کے ہاتھوں تعمیر ہوئی ۔ (اللہ کےخاص بندے ، ص۴۶۹) حضرتِ سَیِّدُنا داتاگَنْج بَخْش رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  نےپوری زندگی خُوب مَحَبَّت ولگن سے خدمتِ دین کا کام سرانجام دیا ، دُکھی اِنْسانِیَّت کو اَمْن و سُکُون کا پَیغام دیا اور اپنے مُرِیدین ومُحِبِّین  کی دِینی ودُنیاوی حاجَتوں کو پُورا فرمایا۔ آج بھی آپ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  اپنے مَزارِ فائض ُالاَنْوار سے اپنے عقیدت مندوں کی حاجَت رَوائی فرماتے ، ان کی پریشانیاں  حل فرماتے  اوراپنے رُوحانی فیضان سے جسے چاہتے ہیں مالامال کرتے ہیں۔

میں ہوں عصیاں کا مریض اور تم طبیبِ عاصِیاں                                        ہو عطا مجھ کو گناہوں کی دوا داتا پیا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

داتا صاحب اور حاضریِ مزارات :

                                                میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! اَوْلِیاءُاللہ کےمَزارات پرحاضِری کی بَرکت سے   دُعائیں قَبول ہوتی ہیں ، مُشکلِات و مَصائِب  سے نَجات ملتی ہے ، خاص اِس نَظَریے سے اولیائے کِرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی  کے مَزارات پر جانا بھی ہمارے اَسلاف کا طریقہ رہا ہے۔ چُنانچہ

حضرتِ سَیِّدُناداتا گَنْج بَخْش علی ہَجْویری  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کا بھی یہ مَعمُول تھا کہ وہ بُزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کے مَزارات پر حاضِری دیتے تھے ، مَزارات پر حاضِری کے مُتَعلِّق اپنے کئی واقِعات اُنہوں نے اپنی مَشہورومَعرُوف کِتاب “ کَشْفُ الْمَحْجُوب “ میں دَرْج کیے ہیں۔ آئیے اُن میں سے چند سنتے ہیں : چنانچہ