Book Name:Seerat e Data Ali Hajveri

تَنگدَسْت بھی تھا۔ میں نے حضرتِ مَعرُوف کَرخی  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی قَبْرِ اَنور پر حاضِری دی ، تین(3) بارسورۂ اِخلاص کی تِلاوت کی اوراس کا ثَواب آپ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہا ور تمام مُسَلمانوں کی اَرْواح کو پہنچایا ، پھر اپنی حاجت بَیان  کی۔ جُونہی میں وہاں سے واپس آیا میری حاجت پُوری ہو چکی تھی۔ (الروض الفائق ص۱۸۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ایصالِ ثواب کی اہمیت :

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کردہ واقعات سے مَعلُوم ہوا کہ  اولیائے کِرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کے مَزارات پردُعائیں قَبُول ہوتی ہیں ، نیز بُزرگانِ دین اور اَوْلیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کو ایصالِ ثَواب کرنے کی اَہَمیَّت بھی معلوم ہوئی ، لہٰذاہمارا بھی یہ معمول ہونا چاہئے ! کہ جب بھی کسی  بُزرگ کے مَزار شریف پر حاضِری کا شَرَف حاصِل ہو تو صاحبِ مَزار کو ضَرور ایصالِ ثواب بھی کریں۔ ہمیں اس کی بڑی بَرکتیں ملیں گی۔ اِنْ شَآءَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ

حضرت سیِّدُناامام ابوالقاسم عبدالکریم بن ہَوَازِن قُشَیْرِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  نَقْل فرماتے ہیں : کہ ایک بُزرگ کا بَیان  ہے : میں حضرتِ رابِعہ بَصَریہ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہا کے حَق میں دُعا کِیا کرتا تھا ، ایک دَفْعہ میں نے اُنہیں خواب میں دیکھا ، فرما رہی تھیں : “ تمہارے تَحائِف (یعنی دعائیں اوراِیْصالِ ثَواب) نُور کے طَباقوں میں ہمارے پاس آتے ہیں جو نُورکے رومالوں سے ڈھانپے ہوتے ہیں ۔ “ (الرسالۃ القشیریۃ ، باب رؤیا القوم ، ص۴۲۴)

مَزارات پر حاضری کے آداب :

                                                میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اَوْلیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی سے برکتیں حاصِل کرنے کیلئے ان