Book Name:Shan e Usman e Ghani

یعنی دو نُور والا‘‘بھی ہے۔اس لَقَب کی زِیادہ مشہور وجہ یہ ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے نکاح میں یکے بعد دیگرےحُضُورپُر نُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دو شہزادیاں حضرت سَیِّدَتُنا رُقَیَّہاور حضرت سَیِّدَتُنا اُمِّ کُلْثُوم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا آئیں،اسی وجہ سے آپ کو’’ذُوالنُّورَین‘‘ کہاجاتا ہے۔(تھذیب الاسماء، باب العین والثاء المثلۃ، ج۱، ص۴۵۳)اَعْلیٰ حضرت،امام احمدرضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اسی بات کی طرف اِشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

نُور کی سرکار سے پایا دوشالہ نُور کا

ہو مُبارَک تم کو ذُوالنُّوْرَیْن جوڑا نُور کا

(حدائقِ بخشش،ص۲۴۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دُوسرا لقب، جامِعُ القرآن:

آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکاایک لقب”جامعُ الْقرآن“بھی ہے۔اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا ابُوبکر صدّیقرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنے عہد میں اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا عمرِ فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکے مشورے سے مُتَفَرِّق مَقامات سے قرآنِ پاک کے تمام صَحائِف جَمْع کرلیے تھے، مگر اس میں تین(3) کام باقی تھے، جَمْع کیے گئے صحائف کو ایک مُصْحَف میں نَقْل کرنا، پھر اس ایک مُصْحَف کے مُختلِف نُسْخے اسلامی مَمالک کے بڑے بڑے شہروں میں تقسیم کرنا اور سب کو لہجہ ٔقُریش پر پڑھنے کا حکم دینا۔ یہ تینوں کام اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُناعُثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے لیے اور قرآنِ عظیم کا جَمْع کرنا وعدۂ الٰہیّہ کے مُطابِق تامّ وکامِل(مکمل) ہوا ،اس لیے اَمِیْرُالْمُؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو ’’جامِعُ القرآن‘‘کہتے ہیں۔(فتاوی رضویہ، ج۲۶، ص۴۵۲، فیضان صدیق اکبر، ص۴۱۹،ملخصاً)

تمہیں کو جامعِ قرآن کا حق نے دیا مَنْصَب

عطا قرآں کو کر کے جَمْع کی اُمَّت کو آسانی