Book Name:Shan e Usman e Ghani

اِعْتکاف کرنے سے بہتر ہے اورجوشخص اللہعَزَّ وَجَلَّ کی رِضا کے لئے ایک دن اعتکاف کرے اللہعَزَّ وَجَلَّ اس کے اور جَہنَّم کے درمیان تین(3) خَنْدَقیں حائل فرمادیتا ہے اور ان میں سے دو (2)خَنْدَقوں کا دَرْمیانی فاصلہ مَشْرِق ومَغْرِب کے فاصلے سے زِیادہ ہے۔''(التر غیب والترھیب ،کتاب البر والصلۃ ، باب التر غیب فی قضاء حوائج المسلمین .. الخ رقم ۸ ، ج۳ ، ص ۲۶۳)

اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں بھی اپنے مُسَلمان بھائیوں کی خبر گیری کرنے اوران کی مُشکِلات حل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ساقیِ کوثر نے سَیراب فرمادیا:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جو شخص اپنے مُسلمان بھائی کی حاجتوں کو پُورا کرتا ہےتووہاللہ عَزَّ وَجَلَّکا پسندیدہ بندہ بن جاتاہےاوراللہ عَزَّ وَجَلَّغیب سے اس کی حاجات کو پُورافرماتاہے۔چونکہ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنی ساری زِنْدگی لوگوں کی حاجتیں پُوری کرنے ،ان کی مُشکلات حل کرنے اورغریبوں کی مدد کرنے میں بَسرفرمائی، اس لیے جب آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپرآزمائش آئی اورآپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُپر پانی بندکردیا گیا توجنابِ رَسُوْلُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُودآکر حضرتِ عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو سیراب فرمایا۔چُنانچہ حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ بن سلام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے رِوایَت ہے کہ جن دِنوں باغیو ں نے اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے مکا نِ رَفیعُ الشّان کامُحاصَرہ کِیا ہوا تھا، اُن کے گھر میں پا نی کی ایک بوند تک نہیں جانے دی جا رہی تھی اورآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ پیا س کی شِدّت سے تڑپتے رہتے تھے۔ میں آپ سے مُلاقات کے لیے حا ضر ہوا توآپ نے مجھے دیکھ کرارشادفر مایا:’’مَرْحَبًا بِاَخِيْ یعنی اے میرے بھائی! خوش آمدید۔ ‘‘پھر