Book Name:Shan e Usman e Ghani

حُضُور مجھے عَطافرمائیں گے؟‘‘آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِرْشادفرمایا:ہاں۔آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے عَرْض کی : میں نے وہ چشمہ خرید کرمُسَلْمانوں پر وَقْف کردیا۔(معجم کبیر،بشیر الاسلمی ابو بشر،ج۲،ص۴۱)

سرکار سے پائیں گے مُرادوں پہ مُرادیں

دربار پہ دُربار ہے عُثمانِ غنی کا

(ذوقِ نعت،ص:۴۴)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے!جس وَقْت مُسلمانوں کو پانی کےحوالے سے شدید پریشانی تھی تو اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُناعُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے وہ پُورا چشمہ خریدکر راہِ خدامیں وَقْف کردیا۔ ہمیں بھی چاہیے اگر کسی مُسلمان کو پریشانی یا کسی مُصیبت میں مبُتلا دیکھیں اوراس کی حاجت پُوری کرنے کی اِسْتِطاعت رکھتے ہوں تو اس کی مُشْکِلات دُور کرنے کی کوشش کریں۔ وہ شخص بڑاہی خُوش نصیب ہے جو مُحتاجوں کی مدد کرتا،غَریبوں کی دادرَسی کرتا،غمگینوں کی غمگساری اور پریشان حالوں کی پریشانی دُور کرتاہے کیونکہ جومخلوق پر رَحْم کرتاہے،اللہکریم عَزَّ وَجَلَّ بھی اس پر رَحْم وکرم کی ایسی بارش فرماتا ہے کہ اس کی زِنْدگی میں ہر طرف بہاریں ہی بہاریں آجاتی ہیں ۔آئیے!دو(2) فرامینِ مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنْتے ہیں۔

1.    جس نے مو من کی دُنیوی پریشانیوں میں سے ایک پریشا نی دُورکی،اللہ عَزَّ وَجَلَّ قِیامت کے دن اس کی پریشانیو ں میں سے ایک پریشانی دُور فرمائے گا،جو دُنیامیں تنگ دَسْت کو آسانی فَراہَم کرےگا،اللہ عَزَّ وَجَلَّدُنیا وآخرت میں اس کیلئےآسانیاں پیدا فرمائے گا،جو دُنیامیں کسی مُسلمان کی پردہ پوشی کرےگا،اللہ عَزَّ وَجَلَّدُنیا وآخرت میں اس کی پردہ پوشی فرمائے گااوراللہ عَزَّ وَجَلَّ اس وَقْت تک بندے کی مددکرتا رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مد د کرتا رہتا ہے ۔ (مسلم ، کتا ب الذکر والدعا، باب فضل الاجتماع علی تلاوۃ القران ،رقم ۲۶۹۹ ،ص ۱۴۴۷)

2.    جو شخص اپنے بھائی کی حاجت رَوائی کے لئے چلے، اس کایہ عمل اس کے لیے دس(10) سال