Book Name:Shan e Usman e Ghani

تھی،بلکہ جاہِلیَّت کے دَور میں بھی آپ ایسی باکمال صِفات سے مُتَّصِف تھے کہ خُود قُریش کے لوگ بھی آپ سے بے پناہ مَحَبَّت کِیا کرتے تھے۔چُنانچہ،قُرَیش کی آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَحَبَّت اتنی مشہور تھی کہ ضَربُ الْمثل بن گئی اور مائیں جب رات کواپنے بچوں کو سُلاتیں تو اُنہیں اپنا پیار جَتاتے ہوئے یُوں کہتیں:’’اُحِبُّکَ وَالرَّحْمٰنُ حُبَّ قُرَیْشِ عُثْمَان۔یعنی میں اور میرا رَبّعَزَّ وَجَلَّتجھ سےمَحَبَّت کرتے ہیں، جیسےقُرَیش(سیِّدُنا)عُثمانِ غنی(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ)سےمَحَبَّت کرتے ہیں۔“(تاریخ ابن عساکر، ج۳۹، ص۲۵۱،ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سراپائے اَقْدس:

اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناعُثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بہت خُوبصورت حُلیے کے مالک اوراِنْتہائی خُوبرو اِنْسان تھے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکا قد مُبارَک نہ بالکل چھوٹا تھا اورنہ ہی بہت بڑابلکہ مُتَوسِّط تھا،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکاچہرہ نِہایت ہی حَسین وجمیل، رنگ سُرخی مائل گورا(یعنی گُلابی)تھا۔دونوں رُخْسار بڑے بڑے ،کان لمبے ،مبارک دانت نہایت ہی خُوبصُورت ،سینہ مُبارَک چوڑا،دونوں کندھوں کے دَرْمیان فاصلہ ہونے کے ساتھ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی پنڈلیاں مضبوط اور دِیْدَہ زیب،جبکہ بازو مُبارک قَدرے لمبے تھے۔سَرِ اَقْدَس پر گھنگھریالی زُلْفیں نہایت ہی گھنی اور کانوں کےنیچےتک تھیں۔ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اور اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنامولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی داڑھی کی طرح آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی داڑھی بھی گھنی تھی۔ جِلد باریک لیکن سنہری بالوں سے پُر تھی، اس قَدَر حُسن وجَمال اور خُوبصُورتی کے مالک ہونے کے باوُجُود آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ شَرم و حَیا کے پیکر تھے۔ (طبقات کبری، عثمان بن عفان، ج۳، ص، ۴۲، الاصابۃ، عثمان بن عفان، ج۴، ص۳۷۷، ریاض النضرۃ، ج۲، ص۶)

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اِنْتہائی مالدار ہونے کے باوُجُود قیمتی لباس پہننے کے بجائے حُضُورِ اَنْوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لباس کی پَیْروی کِیا کرتے تھے اور عشق و مَحَبَّت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ظاہری حُلیہ