Book Name:Shan e Usman e Ghani

اسلام دونوں میں ’’عُثمان‘‘ہی رہا۔ (ریاض النضرۃ، ج۲، ص۵)۔

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے نَسَب کی اَفْضَلیَّت:

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو یہ عظیم سَعادت حاصل ہے کہ آپ کا نَسَب پانچویں پُشْت میں حضرت سَیِّدُناعبدِمَناف پرجاکرسیِّدُالْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نَسبِ مُبارَک سے جاملتاہے۔اس طرح اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنامَولاعلی شَیرِخداکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے بعدآپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہکانَسَب سب سے کم یعنی فَقط پانچ(5) واسِطوں سے سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے نَسَب سے جاملتا ہے۔( ریاض النضرۃ، ج۲، ص۵ ماخوذاً)

آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی کُنْیَت اور اس کی وجہ:

زمانۂ جاہِلیَّت میں(اسلام لانے سے پہلے)آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی کُنْیَت’’اَبُوعَمْرْو ‘‘تھی،بعدمیں جب اللہ عَزَّ وَجَلَّ کےمحبوب،دانائےغُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی لَخْتِ جگرحضرت سَیِّدَتُنارُقَیّہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے نکاح ہوا ،ان سے ایک شہزادے حضرتِ سَیِّدُناعَبْدُاللہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وِلادَت ہوئی تو اُن کے نام سےکُنْیَت’’اَبُوعبداللہ‘‘رکھ لی۔پھر آپ کے ایک اوربیٹے حضرت سیِّدُنا عَمْرورَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وِلادَت ہوئی تو ان کے نام سےکُنْیَت” اَبُوْ عَمْرْو“رکھ لی،دونوں مشہورہیں لیکن”ابُو عَمْرو“زِیادہ مشہور ہے۔ (طبقات کبری، عثمان بن عفان، ج۳، ص۳۹، ریاض النضرۃ، ج۲، ص۶)

دَورِ جاہِلیَّت میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے اَوْصاف:

ٍ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ زمانۂ جاہِلیَّت میں بھی اپنی قوم کے شریف اور عزّت دار لوگوں میں شُمار کیے جاتے تھے۔طبیعت کا جَمال،آپ کے جَلال پرغالب تھا ،یہی وجہ ہے کہ نِہایت ہی شیریں کلام فرماتے تھے، بہت ہی شفیق ومہربان تھے۔ جاہ وحشمت (شان وشوکت)کے مالک ، نہایت ہی مالدار مگر شَرم وحَیاکے پیکر تھے۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی ذاتِ مُبارَکہ تمام صِفاتِ رَذِیْلہ(بُری صِفات)سے پاک