Book Name:Shan e Usman e Ghani

اِمامُ الْاََسْخِیاء! کر دو عطا حصہ سخاوت کا

قَناعَت ہو عِنایت، دیں نہ دَولت کی فَراوانی

(وسائلِ بخشش، ص۵۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کل کچھ لوگ دوسروں کی دیکھا دیکھی جَذبات میں آ کر چندہ دینے کا لکھو اتو دیتے ہیں مگر جب دینے کی باری آتی ہے تو ان پر بھاری پڑ جا تاہے، حتّٰی کہ بعض تو دیتے بھی نہیں!مگرقُربان جائیے!محبوبِ مُصطَفٰے،سیِّدُ الْاَسْخیا،عُثمانِ باحَیا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے جُودوسَخا پرکہ آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنے اِعلان سے بَہُت زِیادہ چندہ پیش کِیا۔ مُفسّرِشَہیر،حکیمُ الاُمَّت ، حضرت مُفْتی احمد یا رخانرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاِس حدیثِ پاک کے تَحْت فر ماتے ہیں: خیا ل رہے کہ یہ تو اُن کا اعلان تھا مگر حا ضِر کرنے کے وَقْت آپ (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) نے950اُونٹ، 50گھوڑے اور 1000 اَشْرَفیاں پیش کیں،پھر بعدمیں 10 ہزار اَشْرَفیا ں اور پیش کیں۔(مُفْتی صا حبرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں) خیال رہے کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے پہلی بارمیں ایک سو(100) کا اعلان کِیا ،دُوسری بار 100اُوْنٹ کے علاوہ اور200کا ، تیسری باراور300 کا کل 600اُونٹ (پیش کرنے) کااِعلان فر مایا ۔

(مراٰۃ المناجیح ج۸ص۳۹۵،از کراماتِ عثمانِ غنی،ص۶)

مجھے اپنی سَخاوت کے سَمُندر سے کوئی قَطرہ

عَطا کر دو نہیں دَرْکار مجھ کو تاجِ سُلطانی

(وسائلِ بخشش، ص۵۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

چوتھا لَقَب، صاحِبُ الْہِجْرَتَیْن: