Book Name:Ittibae Shahwaat ki Tabah Kariyan
اللہ اللہ کے نبی سے |
|
فریاد ہے نفس کی بدی سے |
دِن بھر کھیلوں میں خاک اُڑائی |
|
لاج آئی نہ ذرّوں کی ہنسی سے |
شب بھر سونے ہی سے غرض تھی ایمان پہ مَوت بہتر او نفس اللہ کنوئیں میں خود گِرا ہوں
|
|
تاروں نے ہزار دانت پیسے تیری ناپاک زندگی سے اپنی نالِش کروں تجھی سے (حدائقِ بخشش،حصہ اوّل، 145) |
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!انسا ن کی خواہشات کبھی ختم نہیں ہوتیں ،دِن بدن خواہشات کا یہ دائرہ وسیع سے وسیع تَر ہوتاجاتا ہے ۔فی زمانہ ان خواہشات کی آگ کو بجھانے کیلئے چاہے قَرض لینا پڑے یا ناجائز وحرام ذَرائع اِستعمال کرنے پڑجائیں اس کی بھی پروا نہیں کی جاتی۔آیئے !اتباعِ شہوات کی مَذمَّت میں قرآنِ پاک کی چندآیاتِ مُبارکہ سُنتے ہیں تاکہ ہمیں بھی نَفْسانی خواہشات اور اِتباعِ شہوات کی تباہ کاریاں معلوم ہوں اور اس سے بچنے کی کوشش کریں ۔چُنانچہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ پارہ 16 سورۂ مریم کی آیت نمبر 59 میں ارشاد فرماتا ہے:
فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:تَو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اوراپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غَیّ کا جنگل پائیں گے ۔