Book Name:Ittibae Shahwaat ki Tabah Kariyan

جاننا چاہتاہوں کہ کس وجہ سے مجھے آج رات سُکون نہیں مل رہا؟(پھر میں نے اس سے پُوچھا:)'' اچھا یہ بتاؤ! کیا تمہیں مجھ سے کوئی حاجت ہے ؟''اس شخص نے جواب دیا:'' ہاں، مجھے تم سے حاجت ہے ۔''میں نے اِسْتِفْسار کیا: ''بتاؤ،کیا حاجت ہے؟''اس نے جواب دیا:'' اے ابُوقاسم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ!مجھے یہ بتائیے، کیا کوئی ایسی صُورت بھی ہے کہ بیماری خُود ہی دوا بن جائے ؟''میں نے کہا:'' جی ہاں ، ایک صُورت ایسی ہے کہ بیماری خُود دَوا  بن جاتی ہے ۔غور سے سُن !جب تُوخواہشاتِ نفس کی مُخالَفت کریگا تو دل کی تمام بیماریاں تجھ سے دُور ہو جائیں گی اور یہی بیماریاں دَوا بن جائیں گی ۔ ''

    یہ سُن کر اس شخص نے ایک آہِ سَرد دلِ  پُر دَرد سے کھینچی اور کہنے لگا:'' مجھے آج رات اس سوال کا جواب 7 مرتبہ اسی طرح دیا جاچکا ہے، لیکن میری یہ خواہش تھی کہ میں آپ کی زَبانی اپنے سوال کا جواب سُنوں۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے فضل وکرم سے میری یہ خواہش پُوری ہوگئی اورمیں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی مُبارک زبان سے اپنے سوال کا جواب سُن چکا۔''اتنا کہنے کے بعد وہ شخص وہاں سے رُخصت ہوگیا اور پھردوبارہ کبھی نظر نہ آیا۔(عیون الحکایات،ص:۱۹۴)

اس نَفْسِ ستمگر کو قابو میں مرے کردو!

بُلوا کے شہنشاہِ اَبرار مدینے میں

(وسائلِ بخشش،ص۲۷۸)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھاآپ نےکہ سلسلۂ قادِریہ رَضَوِیہ کےعظیم بُزرگ حضرت سَیِّدُنا ابُوقاسم جُنیدبغدادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی نے اس شخص کو دل کی بیماریوں کا کیسا زَبردست نُسخہ بتایا کہ جب تُوخواہشاتِ نَفس کی مُخالَفت کریگا تو دل کی تمام بیماریاں تجھ سے دُور ہو جائیں گی اور یہی بیماریاں دوابھی بن جائیں گی،اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شہوتوں کی پیروی اورنَفْسانی خواہشات کوپُورا