Book Name:Ittibae Shahwaat ki Tabah Kariyan

کرنا کس قدر مُہلک اَمراض میں سے ہے کہ یہ دل کو گناہوں کی آلودگیوں سے بھر دیتا ہے، ذراغور فرمائیں کہ کہیں یہی وجہ تو نہیں ہے کہ ہمارے دل پر نیکی کی بات اَثر نہیں کرتی اور عبادات میں دل نہیں لگتا، لہٰذا ہمیں بھی اس حکایت سے دَرس حاصل کرنا چاہیے کہ بے جا خواہِشات اور اِتباعِ شَہوات میں پڑ کر اپنی زِندگی کے روشن چراغ  کو گُل کرنے کے بجائے سُنَّتوں کے مُطابق نیکیوں والی زِندگی گُزارنی چاہیے۔

اِتباعِ شہوات کی تعریف !

یاد رکھئے!جائز وناجائز کی پروا کئے بغیر نَفْس کی ہر خواہش پُوری کرنے میں لگ جانا،اِتباعِ شہوات کہلاتا ہے۔(باطنی بیماریوں کی معلومات،ص101)یقیناًشہوات کے پیچھے پڑنے میں سرا سرنُقصان ہی نُقصان  ہے، اس کی نحوستوں کا  اَندازہ اس حدیثِ پاک سے بھی بخوبی  لگایا جاسکتا ہے۔

 ہلاک کردینے والی تین چیزیں :

    نُور کے پیکر،تمام نبیوں کے سَروَر،دوجہاں کے تاجور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کااِرشادِ پاک ہے :''3 چیزیں ہلاکت میں ڈال دیتی ہیں۔ (1)حِرص وطَمع میں گُم رہنا(2)نَفْسانی خواہشات کی پیروی کرنا(3)بندے کا اپنے آپ پرفخر کرنا۔'' (المعجم الاوسط ،الحدیث ۵۷۵۴،ج۴،ص۲۱۲)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر ہم نَفْسانی خواہشات کا قَلع قَمع کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ حِرص وطَمع کی عادتِ بد بھی نکل جائے گی اور طرح طرح کے گُناہوں سے بھی  چُھٹکارا نصیب ہوگااور یُوں ہمارا باطن  پاک وصاف ہوجائے گا اور ہمیں خُشُوع وخُضُوع کے ساتھ عبادات میں دل لگنے کی نعمت بھی حاصل ہوجائے گی۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ