Book Name:Imam e Ahle Sunnat ki Ibadat o Riyazat

رہتے۔ بلکہ آخِری وَقْت بھی عزیز واَقارِب کو وَصیَّت کی کہ غُرَبا ءکا خاص خیال رکھنا۔ ان کو خاطِر داری سے اچھّے اچھّے اور لذیذ کھانے اپنے گھر سے کھِلایا کرنا اور کسی غریب کومُطلَق(بالکل بھی ) نہ جِھڑکنا۔

اَکْثر اَوْقات آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تصنیف و تالیف میں مَشْغول رہتے۔پانچوں نمازوں کے وَقْت مسجِد میں حاضِر ہوتے اور ہمیشہ نماز باجماعت اَدا فرمایا کرتے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  محفلِ مِیْلاد شریف میں ذِ کرِ وِلادت شریف کے وَقْت صَلٰوۃ وسَلام پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے باقی شُروع سے آخِر تک اَدَباً دوزانو بیٹھے رہتے۔ یوں ہی وَعْظ فرماتے،چار پانچ گھنٹے کامل دو زانو ہی مِنبرشریف پر رہتے۔ (حیاتِ اعلیٰ حضرت ج١ ص٩٨)

کاش! ہم غُلامانِ اعلیٰ حضرت  کوبھی تِلاوت قرآنِ پاک  کرتے یا سُنتے وَقْت نیز اجتِماعِ ذِکر ونعت، سُنَّتوں بھرے اجتماعات ،مَدَنی مُذاکروں ،درس و مَدَنی حلقوں وغیرہ میں اَدَباً دو زانو بیٹھنے کی سعادت مِل جائے۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جہاں سیرت وکردار میں باکمال تھے،وہیں صُورت میں بھی بےمثال تھے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کاقد(مُبارَک)اَوْسط(درمیانہ)،پیشانی(مُبارَک)چَوڑی، آنکھیں بڑی،(بینی شریف یعنی)ناک لمبی (اور) کھڑی،چہر ہ لمبا،رنگ (مُبارَک) گَنْدُمی (اور)ملیح،شَگُفتہ (اس طرح کہ)جَلال وجَمال کی کھلی ہوئی تفسیر، ہاتھوں کی انگلیاں لمبی،بھنویں گھنی،گردَن اونچی،(سَرِ اَنور کے)بال لمبے جو کان کی لَو تک رہتے تھے۔ (فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۸۰)

نام اعلیٰ ہے ترا حضرتِ اعلیٰ تیرا            کام اَولیٰ ہے ترا اے شہِ والا تیرا

اس زمانے میں کوئی تجھ سا نہ دیکھا نہ سنا          غوثِ اعظم کی کرامت تھی سراپا تیرا

تُو نے عنوان یہ ایمان کا دنیا کو دیا            عشقِ سرکارِ دو عالم تھا وظیفہ تیرا

(بیاضِ پاک،ص۳۴،۳۵)