حضرت مفتی غلام مرتضیٰ ساقی نقشبندی مجددی صاحب کے انتقال پر تعزیت

تعزیت و عیادت

ماہنامہ فیضانِ مدینہ  ستمبر2022

حضرت مفتی غلام مرتضیٰ ساقی نقشبندی مجددی صاحب کے انتقال پر تعزیت

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

مرحوم والدین کے ساتھ بھلائی کی چار صورتیں

حضرتِ سیِّدُنا ابو اُسید ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوکر عرض گزار ہوا :  یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم !  والدین کے انتقال کے بعد ان کے ساتھ نیکی کرنے کی کوئی صورت باقی ہے؟ ارشاد فرمایا :  ہاں۔  ( 1 ) ان کے لئے دعا و استغفار کرنا  ( 2 ) ان کے عہد کو پورا کرنا  ( 3 ) ان کے رشتے داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور  ( 4 ) ان کے دوستوں کی عزت کرنا۔ ( ابوداؤد ،  4/434 ،  حدیث :  5142 ملخصاً )

حضرت الحاج مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں :  یعنی تم ان کے ساتھ چار قسم کے سلوک کرسکتے ہو :  ایک تو ان کے لئے دعائے خیر اور ان کے گناہوں کی معافی کی رب سے درخواست ،  دعا میں نمازِ جنازہ بھی داخل ہے۔ ہر نماز کے آخر میں رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ پڑھنا بھی ،  ان کے نام پر صدقات و خیرات کرنا بھی ، ان کی طرف سے حج ِبدل کرنا یا کرانا بھی ،  ان کا تیجہ ،  دسواں ،  چالیسواں ،  برسی وغیرہ کرنا بھی۔ بعض لوگ اپنے والدین کی اچھی رسمیں باقی رکھتے ہیں یہ بھی اسی میں داخل ہے ،  اگر ماں باپ کسی تاریخ میں خیرات کرتے تھے یا میلاد شریف ،  گیارھویں شریف کرتے تھے تو ہمیشہ نبھاتے ہیں ، جس مسجد میں نماز پڑھتے تھے اس مسجد کی آبادی کی کوشش کرتے ہیں ،  جس خانقاہ سے انہیں عقیدت تھی اس خانقاہ سے وابستہ رہتے ہیں یہ صورتیں اسی حدیث میں داخل ہیں۔

حدیثِ پاک کے اس حصے  ” ان کے دوستوں کی عزت کرنا “  کے تحت فرماتے ہیں :  احترام میں تعظیم و اکرام بھی داخل ہے اور ان کی خدمت ،  ان پر مال خرچ کرنا بھی شامل ہے ،  بیٹا باپ کے دوستوں ماں کی سہیلیوں سے سلوک کرے  ( یعنی اچھا سلوک کرے ،  بھلائی کرے ) ۔ ( مراٰۃُ المناجیح ،  6/532 ،  533 ملخصاً )

 سگِ مدینہ محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی عُفِیَ عَنْہُ کی جانب سے  اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ

مجھے یہ افسوسناک خبر ملی کہ محمد قاسم ساقی مجددی کے ابو جان اور منشاء مجددی کے برادرِ محترم حضرت مفتی غلام مرتضیٰ ساقی نقشبندی مجددی صاحب طویل علالت کے بعد 3ذوالحج 1443 سِنِ ہجری مطابق 3جولائی 2022ء کو 50 سال کی عمر میں گجرانوالہ میں انتقال فرماگئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْن !

میں تمام سوگواروں سے تعزیت کرتا ہوں اور صبر و ہمت سے کام لینے کی تلقین۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَط وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

یاربَّ المصطفےٰ جَلَّ جَلَالہ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم !  حضرت مفتی غلام مرتضیٰ ساقی نقشبندی مجددی صاحب کو غریقِ رحمت فرما ،  اِلٰہَ العٰلمین !  انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ نصیب فرما ،  پروردگارِ عالَم !  ان کی قبر جنّت کا باغ بنے ،  رحمت کے پھولوں سے ڈھکے ،  تاحدِ نظر وسیع ہوجائے ،  مولائے کریم !  نورِ مصطفےٰ کا صدقہ ان کی قبر تاحشر جگمگاتی رہے۔

روشن کر قبر بیکسوں کی                            اے شمعِ جمالِ مصطفائی

تاریکیِ گور سے بچانا                                             اے شمعِ جمالِ مصطفائی

یااللہ پاک !  مرحوم کو بے حساب مغفرت سے مشرف فرماکر انہیں جنّتُ الفردوس میں اپنے پیارے پیارے آخری نبی ،  مکی مدنی ،  محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بنا ،  یااللہ پاک !  تمام سوگواروں کو صبرِ جمیل اور صبرِ جمیل پر اجرِ جزیل مرحمت فرما ،  ربِّ کریم !  میرے پاس جو کچھ ٹُوٹے پُھوٹے اعمال ہیں اپنے کرم کے شایانِ شان ان پر اجر عطا فرما ،  یہ سارا اجر و ثواب جنابِ رسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو عطا فرما ،  بوسیلۂ خَاتَم النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یہ سارا ثواب مرحوم حضرت مفتی غلام مرتضیٰ ساقی نقشبندی مجددی صاحب سمیت ساری امّت کو عنایت فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

بےحساب مغفرت کی دُعا کا ملتجی ہوں۔

حضرت حافظ غلام حیدر خَادِمی صاحب کے انتقال پر تعزیت

شیخِ طریقت ،  امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے شیخُ الجامعہ ،  جامعہ نعمانیہ رضویہ سیالکوٹ ،  شیخُ الحدیث حضرت مولانا حافظ غلام حیدر خَادِمی صاحب کے اِنتقال پر اِن کے بیٹوں ریاض خادمی اور الیاس خادمی سمیت تمام سوگواروں سے تعزیت کی اور مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہوئے ایصالِ ثواب بھی کیا۔

حضرت مفتی محمد جمیل رضوی صاحب کیلئے دعائے صحت

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

ایمان کا اعلیٰ درجہ

مکتبۃُ المدینہ کی کتاب  ” اللہ والوں کی باتیں “  جلد1 ،  صفحہ نمبر 399 پر ہے کہ حضرت سیّدُنا ابودَرْداء رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے :  ایمان کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ بندہ اللہ پاک کے حکم پر صبر کرے اور تقدیر پر راضی رہے ،  نیز توکل کے معاملے میں اِخلاص اپنائے اور ہر وقت اللہ پاک کا فرمانبردار رہے۔ ( حلیۃُ الاولیاء ،  1/276 ،  رقم : 707 )

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖنط

یاربَّ المصطفےٰ جَلَّ جَلَالہ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم !  حضرت مفتی محمد جمیل رضوی صاحب  ( بانی و مہتمم دارُالافتاء و جامعہ بریلی شریف ،  ہند )  کو گُردے اور پِتّے کی تکلیف سے شفائے کاملہ ،  عاجلہ ،  نافعہ عطا فرما ،  یااللہ پاک !  انہیں صحتوں ،  راحتوں ،  عافیتوں ،  عبادتوں ،  ریاضتوں ،  دینی خدمتوں اور سنّتوں بھری طویل زندگی عطا فرما ،  یارب العزت !  یہ بیماری ،  یہ تکلیف ،  یہ پریشانی ان کے لئے ترقیِ درجات کا باعث ،  جنّتُ الفردوس میں بےحساب داخلے اور جنّتُ الفردوس میں تیرے پیارے پیارے آخری نبی ،  مکی مدنی ،  محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بننے کا ذریعہ بن جائے ،  یااللہ پاک !  کربلا  والوں کا صدقہ ان کی جھولی میں ڈال دے ،  اے اللہ پاک !  انہیں دَر در کی ٹھوکروں ،  اسپتالوں کے پھیروں ،  ڈاکٹروں کی بھاری بھاری فیسوں اور مہنگی مہنگی دواؤں کے خرچے سے نجات عطا فرما ،  یارب ذُوالجلال !  ان کے حال پر رحم و کرم فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ !  لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ !  لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ !

بےحساب مغفرت کی دُعا کا ملتجی ہوں۔

مختلف پیغاماتِ عطّاؔر

شیخِ طریقت ،  امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے جون2022ء میں نجی پیغامات کے علاوہ المدینۃُ العلمیہ  ( اسلامک ریسرچ سینٹر )  کے شعبہ  ” پیغاماتِ عطّاؔر “  کے ذریعے تقریباً2308پیغامات جاری فرمائے جن میں 396تعزیت کے ،  1718عیادت کے جبکہ 194 دیگر پیغامات تھے۔


Share

Articles

Comments


Security Code