اسلام اور عورت

اصل خوشی

* اُمِّ میلاد عطّاریہ

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مئی2022ء

خوشی کاتعلق انسان کی سوچ  کے ساتھ  ہوتا ہے ، عموماً انسان کو جن چیزوں کی خواہش و تمنا ہوتی ہے ان کے ملنے پر خوش ہوتاہے ، جن چیزوں کی طلب نہیں ہوتی ان کے ملنے پر خوش نہیں ہوتا۔ لہٰذا ہر کسی کے لیے ایک ہی چیز کو خوشی کا سبب نہیں بنایا جاسکتا ، کوئی دنیا کی چیزیں ملنے پر خوش ہوتاہے تو کوئی نیکی و بھلائی کا موقع ملنے پر خوشی پاتاہے۔ اب یہ انسان پر منحصر ہے کہ  وہ اپنی خوشی کو کس چیز  کے ساتھ وابستہ کرتا ہے۔

 یاد رہے!   اصل خوشی کی بات  تو یہ ہے کہ ہمارا رب ہم سے راضی ہوجائے ، ہماری زندگی اللہ پاک کے پسندیدہ کاموں میں اور اس کی نافرمانی سے بچتے ہوئے  گزرے ، قُراٰنِ کریم میں ارشاد ِباری ہے : ( اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ طُوْبٰى لَهُمْ وَ حُسْنُ مَاٰبٍ(۲۹)) ترجمہ کنزالعرفان : وہ لوگ جو ایمان لائے اور اچھے عمل کئے ان کیلئے خوشی اور اچھا انجام ہے ۔ (پ13 ، الرعد : 29)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

بعض مفسرین کے نزدیک یہاں طوبیٰ سے مراد راحت ونعمت اور شادمانی و خوش حالی کی بشارت ہے۔ (صراط الجنان ، 5 / 119)معلوم ہوا کہ حقیقی شادمانی اور خوشی اللہ پاک پر ایمان لانے میں اور نیک کام کرنے میں ہے ،  لہٰذا ہمیں چاہئے کہ بحیثیتِ مسلمان  ہم اپنی  خوشی کو ایمان کی سلامتی  اور خدا کی نعمتوں کے ساتھ جوڑ لیں  اور اس کے حصول   کی کوشش کریں۔

یاد رکھئے!  نیک اعمال  صرف نماز ، روزہ ، زکوٰۃاور حج نہیں بلکہ دوسری اسلامی بہنوں  کے ساتھ حُسنِ اخلاق کا مُظاہرہ کرنا ، ان کی دل جوئی کرنا ، حسبِ استطاعت ان کی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کے دل میں خوشی داخل کرنا بھی ہیں نیز  یہ سب وہ با برکت کام  ہیں جن کے کرنے والوں کو اصل خوشی حاصل ہوتی ہے ، حدیثِ پاک میں ہے :  جو کسی مؤمن کے دل میں خوشی داخل کرتاہے ، اللہ پاک اس خوشی سے ایک فرشتہ پیدا فرماتاہے ، جو اللہ کی عبادت كرتا اور اس کی حمدکرتارہتااوراس کی توحید کےبیان میں مصروف رہتا ہے۔ جب وہ بند ہ اپنی قبر میں چلا جاتاہے تو وہ فرشتہ اس کے پاس آکر پوچھتاہے ، کیا تو مجھے نہیں پہچانتا؟ وہ کہتا ہے کہ تو کون ہے ؟ تو وہ فرشتہ کہتاہے کہ میں وہ خوشی ہو ں جسے تو نے فلاں کے دل میں داخل کیا تھا آج میں تیری وحشت میں تیراجی بہلاؤں گا ، تجھے تیری حُجّت سکھاؤں گا ، تجھےسوالات کے جوابات میں ثابت قدم رکھوں گا ، میں تجھے محشر کی بارگاہ میں لے جاؤں گا اور تیرے لئے تیرے رب کی بارگاہ میں سفارش کروں گا اور تجھے جنت میں تیرا ٹھکانا دکھاؤں گا۔ (موسوعۃ ابن ابی الدنیا ، 8 / 545 ، حدیث : 20)

پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوا  کسی اسلامی بہن کے دل میں خوشی داخل کرنا ، ان کی دل جوئی کرنا ، غم خواری کرنا ، جائز مدد کرنا ، مشکل کو آسان کردینا یہ سب کام اچھے اعمال میں سے ہیں اس سے دنیا میں بھی خوشی ، راحت اور سکون ملتا ہے اور آخرت   بھی اچھی ہوتی ہے۔ اس کے بر عکس جن خواتین میں نیکیوں کا جذبہ یا دوسری اسلامی بہنوں کی خیر خواہی کا ذہن نہیں ہوتا اور اللہ پاک کی نا فرمانی میں مَعاذَ اللہ مشغول رہتی ہیں  وہ نہ صرف عظیم الشان ثواب سے خود کو محروم کرلیتی ہیں بلکہ رحمتوں اور برکتوں سے دور ہوکر گناہ و نافرمانی کے سبب اللہ پاک کو ناراض بھی کربیٹھتی ہیں۔ اللہ پاک ہمیں اپنی اور اپنے محبوب  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی حقیقی محبت و رضا  نصیب فرمائے ۔

جو نبی کی یاد میں کھو گیا ،                                                                            وہ خدائے پاک  کا ہوگیا

دوجہان اس کے سنور گئے ،                                            اسے آخرت میں خوشی رہی

(وسائل بخشش ، ص395)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگران عالمی مجلس مشاورت(دعوتِ اسلامی) اسلامی بہن


Share

Articles

Comments


Security Code