پیشے کے اعتبار سے نسبتیں

اَلْقَفَّال: یہ قُفْل یعنی تالوں(Locks)کے کام کی طرف نسبت ہے۔ اس نسبت سے منسوب ہستی شیخُ الشّافعیہ امام ابو بکر عبد اللہ بن احمد مَرْوَزی رحمۃ اللہ علیہ ہیں،آپ کو اَلْقَفَّالُ الصَّغِیْر کہا جاتا ہے۔ آپ کی ولادت 327ھ اوروِصال 417ھ میں ہوا۔ آپ کو تالوں کے کام میں بہت مہارت حاصل تھی یہاں تک کہ ایک مرتبہ اپنے آلات اور چابی کی مدد سے ایسا تالا تیار کیا جس کا وزن چار حَبَّہ کے برابر تھا (ایک حَبَّہ جَو کے دو دانوں کے برابر ہوتا ہے یعنی آٹھ جَو کے دانوں کے وزن جتنا ہلکا پھلکا تالا بنالیا) تا ہم جب آپ کی عمر 30 سال کی ہوئی تو آپ نے اس کام کو خیر باد کہہ دیا اور علمِ دین کے حُصول کی جانب متوجّہ ہوگئے پھرفقہ میں اتنا اونچا مقام پایاکہ فقیہ ناصر العُمَری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: امام ابو بکرقَفّال رحمۃ اللہ علیہ کے زمانے میں ان سے بڑھ کر کوئی فقیہ نہیں تھا اور نہ ہی ان کے بعد کوئی ان جیسا ہوا اور ہم کہا کرتے تھے کہ یہ انسان کی صورت میں فرشتہ ہیں۔آپ کے شاگرد قاضی حسین رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:تدریس کے وقت اکثر اوقات استاذِ محترم (سر جھکا کر)رویا کرتے تھے پھر سر اٹھاتے اور فرماتے:ہم اپنے مقصد سے کتنے غافل ہیں۔ نوٹ: قفّال کی نسبت سے منسوب ایک اور بزرگ بھی گزرے ہیں، ان کا نام حضرت ابو بکر محمد بن علی شاشی رحمۃ اللہ علیہ ہے، انہیں اَلْقَفَّالُ الْکَبِیْر کہا جاتا ہے۔(الانساب للسمعانی،ج 10،ص211، سیر اعلام النبلاء،ج 12،ص374،ج 13،ص260،الاعلام للزرکلی،ج4،ص66)

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…عبد الرحمٰن عطاری مدنی

٭…ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code