ٹریننگ سیشن جاری تھا ، ٹرینر نے ایک سادہ کاغذ دکھا کر حاضرین سے پوچھا کہ کیا اس کے بدلے بینک سے رقم نکلوائی جاسکتی ہے؟ جواب نفی میں ملا۔
وہ ایک تعلیمی ادارے میں ٹیچر تھا ، امیرہونے کی خواہش اکثر اس کے دل میں ہلچل مچاتی رہتی تھی مگر کوئی راہ نہ نکلتی۔ آخرکار! ایک دن اسے اُمّید کی کِرن دکھائی دی ،
کہتے ہیں کسی سلطنت کا بادشاہ ایک روز شاہی دَورے کے لئے نکلا۔ واپسی پر محل کے قریب اُسے ایک فقیر نظر آیا جو ایک سائیڈ پر بے نیاز بیٹھا تھا۔ بادشاہ نے کہا :
کسی کی ذات ، صفات ، لباس ، اندازِ گفتگو ، چال ڈھال ، کام کاج ، رہن سہن اور کارکردگی وغیرہ کے بارے میں تبصرے کرنا
حضرت سیِّدُنا عیسیٰ علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام ایک جگہ تشریف فرما تھے ، قریب ہی ایک بوڑھا آدمی بیلچے سے زمین کھود رہا تھا۔
ویل ڈسپلنڈ بنئے : ڈسپلن (اصول وضوابط) کی پابندی بہت اچھی خوبی ہے۔
ضروریاتِ زندگی کو پورا کرنے کے لئے کمانا بہت ضروری ہے تاکہ دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے سے بچا جاسکے۔
استاذ صاحب سبق پڑھا کر فارغ ہوئے تو پیریڈ ختم ہونے میں کچھ ٹائم باقی تھا ،
ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے قارئین! ہماری بعض باتیں دوسروں کو اچھی لگتی ہیں اور بعض بُری !اور کچھ تو اتنی زیادہ بری لگتی ہیں کہ لوگ ان سے چِڑنا اور جھنجلاناشروع ہوجاتے ہیں ،