Book Name:Khai Walon Ka Waqia

ہمارا کَلِمہ پڑھنا، مسلمان ہونا  اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! جہنّم سے بچ کر جنّت میں جانے کا ذریعہ بن جائے گا مگر یاد رکھئے! جہنّم سے بچنے اور جنّت کا حقدار بننے کے لئے صِرْف مسلمان ہونا کافِی نہیں ہے بلکہ اِیْمان سلامت لے کر دُنیا سے جانا بھی ضَرُوری ہے۔اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے اِیْمان کی فِکْر کریں،اللہ پاک نے ہمیں اِیْمان کی دولت سے نوازا ہے، اس کی قدر بھی کریں، اس کا شکر بھی ادا کریں اور ساتھ ہی ساتھ کفر سے نفرت بھی کرتے رہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے:جس میں 3 باتیں ہوں، وہ اِیمان کی حلاوت (یعنی مٹھاس) پا لیتا ہے (ان 3میں سے ایک بات یہ ارشاد فرمائی:) وہ اِیْمان کے بعد کفر کی طرف لوٹ جانے کو اسی طرح ناپسند کرے، جیسے آگ میں گرنے کو ناپسند کرتا ہے ۔([1])

معلوم ہوا؛ اِیْمان والا رہنے، اِیْمان کی سلامتی  کے ساتھ قبر میں اُترنے اور اس ذریعے سے جنّت کا حقدار بننے کے لئے ضَرُوری ہے کہ ہم کفر سے ہر دَم نفرت کرتے رہیں۔

3بہادر بھائی

علّامہ اِبْنِ جوزی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے ایک بڑا ایمان افروز واقعہ ذِکْر کیا ہے، واقعہ کچھ یوں ہے کہ 3 بہادر اور نوجوان بھائی تھے،یہ تینوں ہی اسلامی لشکر کے ساتھ مل کر جنگ کیا کرتے تھے،ایک مرتبہ یُوں ہوا کہ رُومیوں نے مسلمانوں پر شدید حملہ کیا، اس میں کئی مسلمان شہید اور بہت سارے قید ہو گئے، یہ تینوں بھائی بھی قید کر لئے گئے ۔ رُومی بادشاہ دورانِ جنگ ان تینوں کی بہادری دیکھ چکا تھا، چنانچہ بادشاہ نے ان تینوں کو ایک پیشکش کی، بولا: اگر تم اسلام چھوڑ دو تو میں اپنی بیٹیوں کی شادِی تم سے کر دوں گا اور آیندہ بادشاہت بھی


 

 



[1]...بخاری،کتاب بدء الایمان،باب من کرہ ان یعود فی الکفر...الخ،صفحہ:75 ،حدیث:21 ملتقطًا۔