Book Name:Khai Walon Ka Waqia

گنگناتے جاتے ہیں، بڑے مزے سے سنتے جاتے ہیں۔ ویسے بھی گانے میں کُفْرِیہ کلمات نہ ہوں تب بھی گانے باجے سُننا، سنانا  شیطانی کام ہے اور اس کا اتنا سخت عذاب ہے کہ برداشت نہ ہو سکے گا۔ روایات کے مطابق جو گانے سنتا ہے، روزِ قیامت اس کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ  اُنڈیل دیا جائے گا۔([1])   *بسا اوقات مصیبت آتی ہے، پریشانی آتی ہے، جوان موت ہو جائے، اچانک حادثہ ہو جائے تو لوگ شکوے کرتے ہیں، شکایتیں کرتے ہیں،  بعض نادان تو مَعَاذَ اللہ ! (اللہ پاک کی پناہ) کفریہ جملے بھی بَک جاتے ہوں گے اور دینی معلومات (Religious Information)کی کمی کے سبب انہیں اس بات کی خبر ہی نہیں ہوتی ہو گی کہ یہ کفریہ جملہ ہے جو دائِرۂ اسلام سے نکال دیتا ہے*بعض نادان غیر مسلموں کے طَور طریقے اپناتے ہیں،اُن کے مذہبی تہواروں (Religious Festivals) میں شامِل ہوتے ہیں،کوئی دُنیوی مفاد ہوتا ہے، لالچ ہوتا ہے، پیسے کی حِرْص ہوتی ہے اور اس چکر میں مَعَاذَ اللہ !اِیْمان کی طرف توجہ نہیں ہوتی، خوفِ خُدا کی کمی ہوتی ہے، عشقِ رسول کی کمی ہوتی ہے اور یُوں وہ غیر مسلموں کی صحبت کی وجہ سے، ان کے مذہبی تہواروں میں شریک ہو کر بعض دفعہ ایمان کا سودا کر چکے ہوتے ہیں، کُفْر کے اندھے کنویں میں گِرْ چکے ہوتے ہیں اور ان کو اپنی دَوْلتِ ایمان لُٹ جانے کا اِحْسَاس تک نہیں ہوتا۔

مسلماں ہے عطّار تیری عطا سے                                                ہو     ایمان     پر     خاتمہ     یَااِلٰہی!([2])

کفر سے نفرت کرنا ضروری ہے

پیارے اسلامی بھائیو!الحمد للہ! ہم مسلمان ہیں، یقیناً یہ اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے،


 

 



[1]...کنز العمال،کتاب اللہو و اللعب و التغنی ،جلد:8،جز:15، صفحہ:96، حدیث:40662۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:105۔