Book Name:Khai Walon Ka Waqia
تمہارے حوالے کر دُوں گا۔
اب دیکھئے! یہ کتنی بڑی پیشکش ہے...!! شہزادیوں کے ساتھ شادِی، پھر بادشاہت یعنی بغیر کسی محنت کے عزّت، شہرت، مال و دولت بلکہ تاج و تخت بھی مِل رہا ہے مگر قربان جائیے! ان تینوں بھائیوں نے بادشاہ کی پیشکش کو ٹھکرا دیا اور جوشِ ایمانی سے لبریز ہو کر سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں فریاد کرنے لگے۔
اس پر بادشاہ کو بہت غصّہ آیا، اس نے 3 دیگیں منگوائیں، ان میں تیل ڈال کر آگ پر رکھ دیا گیا، ہر دِن ان تین بھائیوں کو ان دیگوں کے پاس لایا جاتا اور بادشاہ اپنی پیشکش (Offer)ان کے سامنے رکھتا کہ اسلام چھوڑ دو میں تم تینوں کو اپنا داماد بھی بنا لوں گا اور آیندہ بادشاہت بھی تمہیں ملے گی۔ یہ تینوں بھائی ہر بار بادشاہ کی پیشکش ٹھکراتے رہے۔
آخر تیسرے دِن بادشاہ نے بڑے بھائی کو بُلایا، ایک بار پِھر وہی پیشکش کی، جب اس مردِ مجاہِد نے پیشکش قبول نہ کی تو انہیں ابلتے ہوئے تیل میں ڈال دیا گیا، دیکھتے ہی دیکھتے ان کا سب گوشت پوست جل گیا اور ہڈیاں تیل کی سطح پر تیرنے لگیں۔ بادشاہ نے دوسرے بھائی کو بُلایا، انہیں بھی پیشکش کی گئی، جب وہ نہ مانے تو انہیں بھی کھولتے تیل میں پھینکوا دیا۔
اب تیسرے اورسب سے چھوٹے بھائی کو لایا گیا، قریب تھا کہ انہیں بھی کھولتے ہوئے تیل میں ڈال کر شہید کر دیا جاتا،ایک درباری بولا: بادشاہ سلامت! اگر میں اسے ایمان سے پھیر دُوں تو مجھے کیا انعام ملے گا؟ بادشاہ بولا: میں تجھے اپنی فوج کا سپہ سالار (Commander) بنا دوں گا۔ چنانچہ وہ درباری اس بہادر نوجوان کو اپنے ساتھ لے گیا اور اپنی نوجوان حسین و جمیل بیٹی کواس کے ساتھ تنہائی میں چھوڑ دیا۔