Book Name:Khai Walon Ka Waqia

مجھے شدید تکلیف ہو رہی تھی،میں طبیب کے پاس گیا تو اس نے ہاتھ کاٹنے کا کہا، میں نے کٹوا دیا مگر درد سارے بازو میں پھیل گیا ۔میں سخت تکلیف میں تھاکسی پَل چین نہ آتا تھا چُنانچہ پہلے کہنی تک پھر کندھے تک ہاتھ کٹوانا پڑا ، کچھ لوگوں نے مجھ سے تکلیف شروع ہونے کا سبب پوچھا تو میں نے انہیں مچھلی والا واقعہ سُنایا، وہ کہنے لگے :اگر تم پہلے مرحلے میں مچھلی والے کے پاس جا کر اس سے معافی مانگ لیتے اور اس کو راضی کر لیتے تو شایدتمہیں یہ اَعضا کٹوانے نہ پڑتے،اب بھی وقت ہے اس شخص کے پاس جاؤ اور اس کو راضی کرو اس سے پہلے کہ یہ تکلیف پورے جسم میں پھیل جائے۔میں نے بڑی مشکل سے مچھیرے کو ڈھونڈ نکالا اور معافی مانگنے کے لئے اس کے پاؤں میں گر گیا۔اس نے پریشا ن ہو کر پوچھا:تم کون ہو؟میں نے کہا:میں وہی شخص ہوں جو تم سے مچھلی چھین کر لے گیا تھا،پھر میں نے اسے ساری تفصیل  بتا کر کٹا ہوا ہاتھ دکھایا تو وہ بھی رو دیا اور کہنے لگا:میرے بھائی!میں نے تمہیں معاف کیا۔میں نے اسے گواہ بنا کر آیندہ کے لئے کسی پر ظلم کرنے سے توبہ کر لی ۔([1])

قُوَّت اور طاقت کا نشہ

پیارے اسلامی بھائیو! ایک بہت ہی خطرناک (Dangerous)باطنی بیماری ہے: قُوَّت  کا نشہ۔ ہمیں اس بیماری کو اپنے اندر سے لازمی ختم کر لینا چاہئے  کیونکہ ظُلْم عُمُوماً وہی کرتا ہے جسے قُوَّت و طاقت کا نشہ ہو۔

تاریخِ اُمَمْ کا یہ پیامِ ازلی ہے                                                                                   اے صاحبِ نظراں! نشۂ قُوَّت ہے خطرناک

یہ بھی یاد رکھئے! طاقت و قُوَّت کے نشے میں طاقت ہونا ضَرُوری نہیں ہے، بہت دفعہ


 

 



[1]...الکبائر،الکبیرۃ السادسۃ و العشرون ظلم،فصل فی الحذر...الخ،صفحہ:80ملتقطًا۔