Book Name:Khai Walon Ka Waqia

نشان ہے:مَنْ  اٰذَی مُسْلِمًا فَقَدْ  اٰذَانِیْ  وَمَنْ اٰذَانِیْ فَقَدْ اٰذَی اللہَ (یعنی) جس نے (بِلاوجہِ شَرعی) کسی مسلمان کو اِیذا دی اُس نے مجھے اِیذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اُس نے اللہ پاک کو  اِیذا دی۔([1])

خدایا! کسی کا نہ دل میں دکھاؤں

اماں تیرے اَبَدی عذابوں سے پاؤں

بدترین جُرْم

حضرت   فُضَیلرحمۃُاللہ علیہنے فرمایا کہ کتّے اور سُور کو بھی ناحق اِیذا (یعنی تکلیف)دینا حلال نہیں تو مسلمانوں کو اِیذا دینا کس قدر بدترین جُرْم ہے۔([2])

آگ میں پھینک دیا جائے گا

مدینے کے تاجدار،رسولوں کے سالار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پوچھا: کیا تم جانتے ہو مُفلِس کون ہے؟ صحابۂ  کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے عرض کی:یا رسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!ہم میں سے جس کے پاس درہم (یعنی مال و دولت ) اور ساز و سامان نہ ہو وہ مُفلِس ہے۔فرمایا: میری اُمّت میں مُفلِس وہ ہے جو قِیامت کے دن نَماز، روزے اور زکوٰۃ لے کر آیا اور یوں آیا کہ اِسے گالی دی، اُس پرتُہمت لگائی، اِس کا مال کھایا، اُس کا خون بہایا، اُسے مارا تو اس کی نیکیوں میں سے کچھ اِس مظلوم کو دے دی جائیں گی اور کچھ اُس مظلوم کو پھر اگر اِس کے ذمّے جو حُقُوق تھے ان کی ادائیگی سے پہلے اِس کی نیکیاں ختم ہو جائیں تو ان مظلوموں کی


 

 



[1]...معجمِ اوسط،جلد:2 ،صفحہ:387،حدیث:3607۔

[2]...تفسیر خزائن العرفان،پارہ:22،سورۂ احزاب،زیرِ آیت:58،صفحہ:789۔