Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

ڈھال نہیں اوریہ تباہی وبَربادِی کا وہ زہر آلود تِیر ہے جس کا نشانہ کبھی خَطا نہیں کرتا ،لہٰذا ہر مسلمان پر لازِم ہے کہ زِنْدَگی بھر ہر ہر قَدَم پر یہ دھیا ن رکھے کہ کبھی بھی اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کی شان میں ذرّہ بھر بھی بے اَدَبی نہ ہونے پائے اور بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن میں سے کسی کی بھی دُعائے ضَرَرْ نہ لے بلکہ ہمیشہ اِس کو شِش میں لگا رہے کہ خُدا عَزَّ  وَجَلَّ کے نیک بندوں کی دُعائیں ملتی رہیں کیونکہ نیک بندوں کی نُقصان کے لئے دُعائیں بَربادِی کا خَوفناک سِگْنَل (Signalاِشارہ) اور اُن کی دُعائیں آبادی کا شِیریں پھل ہیں ۔([1])

ایک اور مَقام پر فرماتے ہیں:اللہ والوں کی دُعائیں اُس تِیْر(Arrow) کی طرح ہوتی ہيں جو کَمان سے نکل کر نِشانہ سے بال برابر خَطا نہیں کرتیں۔اِس لئے ہمیشہ اِس کا خیال رکھنا چاہیے کہ کبھی بھی کسی بَد دُعا کی زَد اورپِھٹکار میں نہ پڑیں اوربے دِینوں کی طرح ہرگز ہرگز یہ نہ کہا کریں کہ میاں کسی کی دُعا یا بَدْ دُعا سے کچھ نہیں ہوتا،یہ لوگ خَواہ مخواہ لوگوں کو بَدْدُعا کی دھونس دیاکرتے ہیں بلکہ یہ اِیمان رکھیں کہ بُزرْگوں کی دُعاؤں اوربَدْ دُعاؤں میں بہت زِیادہ تاثیر ہے۔(کراماتِ صحابہ،ص ۱۶۳ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم شہنشاہِ بَغداد،حُضور غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی  کرامات  سُن کر اپنے ہمارےدلوں میں آپ  کی عَقِیْدَت و مَحَبَّت اورشان وعظمت  مزید بڑھائیں گے بڑھتی جائے گی، مگر اِس سے پہلے ہم آئیے! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کا مُخْتَصَر تَعَارُف سُنتے ہیں ۔

غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا نام و نسب

حضرت سَیِّدُنا غَوْثِ اَعْظَمْ،شَیْخ عَبْدُالقادِر جِیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی وِلادتِ باسَعادَت،یَکُم رَمَضان  ۴۷۰؁ ھ جمعۃُ المُبارک کو جِیلان میں ہوئی۔غَوْثِ پاک  کا نامِ نامی،اِسمِ گِرامی عَبْدُالقادِر اور


 



[1] کراماتِ صحابہ ،ص۱۳۶