Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

نُسْخَہ ہیں،٭ مَدَنی اِنعامات پر عمل کرنے والوں سے اَمیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   بہت خوش ہوتے اور اُنہیں دُعاؤں سے نوازتے ہیں،٭ مَدَنی اِنعامات پر عمل کی بَرَکت سے خَوْفِ خُدا و عشقِ مُصْطَفٰے کی لازوال دَوْلت ہاتھ آتی ہے،٭مَدَنی اِنعامات کا یہ عظیم تحفہGift)) اَسْلافِ کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی یاد دِلاتا ہے،٭ مَدَنی اِنعامات بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے نَقشِ قَدَم پر چلتے ہوئے فِکرِ مدینہ یعنی اپنے اَعمال کا مُحَاسَبَہ کرنے کا بہترین  ذَرِیْعَہ ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمارے بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کا اپنے اَعمال کا مُحَاسَبَہ کرنے کا انداز بھی کتنا پیارا تھا۔آئیے!اِس کی ایک اِیمان اَفروز جَھلک مُلاحَظَہ کرتے ہیں چُنانچہ

دن بھر فِکرِ مدینہ

منقول ہے کہ حضرت سَیِّدُنا ابو ذَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ دن بھر گھر کے ایک کونے میں(آخِرت کے بارے میں )غَور و فِکْر کرتے رہتے تھے۔([1])آئیے!بطورِ ترغیب  فِکْرِ مدینہ کرنے کی ایک مَدَنی بہار سُنئے اور جھومئے  چُنانچہ

مَدَنی انعامات کے رسالے کی بَرَکت

بابُ المدینہ کراچی کے ایک اسلامی بھائی کو اُن کے علاقے کی مسجد کے امام صاحب جو کہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ تھے،اُنہوں نے اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے اُن کے بڑے بھائی جان کو مَدَنی اِنعامات کا ایک رِسالہ تحفے میں دیا، وہ گھر لے آئے اورپڑھا تو حیران رہ گئے کہ اِس مُخْتَصر سے رِسالے میں ایک مسلمان کو اِسلامی زندگی گزارنے کا اتنا زبردست طریقہ دیا گیا ہے۔مَدَنی انعامات کا رِسالہ ملنے کی بَرَکت سے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اُن کو نماز(Salah) کا جذبہ ملا اور نمازِ باجماعت کی ادائیگی کے لیے مسجد میں حاضر ہو گئے اور اب پانچ وقت کے نمازی بن چکے ہیں، داڑھی مبارَک بھی


 



[1] احیاء علوم الدین، کتاب التفکر ،۵/۱۶۲ماخوذاً