Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

و اولیاء کو پُکارنا کیسا؟“کا مطالعہ کیجئے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اِس رِسالے میں اَنبیا ئے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اور اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْنکو پکارنے کا ثبوت،اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کی کرامات،دلچسپ واقعات،توبہ کا معنیٰ اور اس کی حقیقت،خشوع و خضوع کا معنیٰ اور نماز میں اس کی اَہَمِّیَّت اور اس کے علاوہ بہت سے مَدَنی پھولوں کو بیان کیا گیا ہے۔ لہٰذاان دونوں رسائل کو مکتبۃُ المدینہ کے بستےسے ہَدِیَّۃً طلب فرما کر خُود بھی مُطَالَعَہ فرمائیے اور دُوسرے اسلامی بھائیوں کو بھی اِس کی تَرْغِیْب دلائیے۔دعوتِ اسلامی کی ويب سائٹ www.dawateislami.net سے اِن رسائل کو پڑھا بھی جا سکتا ہے،ڈاؤن لوڈ(Download)اور پرنٹ آؤٹ (Print Out) بھی کِیا جا سکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کرامت کی تعریف اور اِس کا حکم

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غَوْثِ  پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی  مَزید کرامات بھی سُنیں گے لیکن اِس سے پہلے یہ سُنتے ہیں کہ کرامت کہتے  کسے ہیں؟آئیے! اِس کی تعریف سُنتے ہیں،چُنانچہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی کِتاب”کراماتِ صَحابہ“کے صَفْحہ نمبر36 پر ہے کہ مومنِ مُتّقی سے اگر کوئی ایسی نادرُالوُجود(یعنی بہت کم پائی جانے والی)اور تَعَجُّب خیز چیز صادِر وظاہر ہوجائے جو عام طور پر عادَتاً نہیں ہواکرتی تو اُس کو کرامت کہتے ہیں۔اِسی قسم کی چیزیں اگر انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  سے اِعلانِ نُبُوّت کرنے سے پہلے ظاہر ہوں تو اِرْہاص اور اِعلانِ نُبُوَّت کے بعد ہوں تو مُعْجِزَہ کہلاتی ہیں اوراگر عام مومنین سے اِس قسم کی چیزوں کا ظُہُور ہوتو اُس کو مَعُوْنَت کہتے ہیں اورکسی غیر مُسلِم  سے کبھی اُس کی خواہش کے مُطابق اِس قِسَم کی چیز ظاہر ہوجائے تو اُس کو اِسْتِدراج کہا جاتا ہے۔([1])

حضرت علّامہ مولانا مُفتی محمد امجد علی اَعْظَمِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ کرامتِ اَوْلِیاء حق


 



[1] النبراس شرح شرح العقائد ، اقسام الخوارق سبعۃ ، ص۲۷۲ ملخصاً(کراماتِ صحابہ،ص۳۶)