Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

دوسرے گھر میں تشریف لے جاتے ہیں۔“(مرقاۃ المفاتیح،کتاب الصلوٰۃ،باب الجمعۃ،فصل الثالث،۳/ ۴۵۹، تحت حدیث: ۱۳۶۶)

آئیے!حُضورغوث ِپاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا اپنے مزارِ اَقدس پر حاضر ہونے والے ایک اَہلِ مَحَبَّت کو نوازنے پر مُشْتَمِل ایک دلنشین واقِعہ سنئے اور اپنا ایمان تازہ کیجئے چُنانچہ

مزارِا قدس سے باہر تشریف لے آئے

مصر کا تاجِر حضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبدُالقادر جِیْلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   کا عقیدت مند تھا اور آپ کے سلسلۂ عالیَّہ  قادِرِیَّہ میں داخل ہونے کا بھی اِرادہ رکھتا تھا مگر دنیاوی کاروبار کی مَصْرُوْفِیَّت کی وجہ سے چالیس(40) سال آپ کی خدمتِ اقدس میں حاضِری کے شَرَف سے مَحروم رہا۔آخرِ کار فُیوض و بَرَکات کے حصول اور آپ کی زِیارت کے لئے بغداد کا سفر شُروع کیا،تاجِر کے بغداد پہنچنے پر معلوم ہوا کہ حضرت سَیِّدُنا غَوثِ اَعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  وِصال فرماچکے ہیں تو اپنی مراد پوری نہ ہونے پر مایوس ہوا اور اپنے آپ کو ہلاک کردینے کا اِرادہ کرلیا لیکن ساتھ ہی دل میں خیال آیا کہ پہلے حُضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے روضۂ انور کی زیارت کرکے فیض حاصل کرلوں چُنانچہ روضۂ انور کی زیارت کے لئے آیا اور آدابِِ زِیارت بجالائے ،حضرت سَیِّدُنا غوثِ اعظمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنی قبرِ انور سے باہر تشریف لائے اور اُس کا ہاتھ (Hand) پکڑ کر اُس پر تَوَجُّہ فرمائی اور اپنے سلسلۂ عالیَّہ قادِرِیَّہ میں داخل فرمالیا۔(تفریح الخاطر،ص۸۲ ملخصاً)

مل گیا مجھ کو غوث کا دامن،فضلِ ربِّ کریم سے روشن

مِری تقدیر کا ستارہ ہے،واہ کیا بات غوثِ اعظم کی

(وسائل بخشش مرمم،ص۵۷۷)

سُلطانِ ولایت         غوثِ پاک        ولیوں  پہ حکومت            غوثِ پاک