Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

آپ کا یہی معمول رہا۔([1])

پیدا ہو تے ہی رکھے رَمَضاں میں روزے، دن میں دُودھ                     کا     نہ     اک     قَطرہ    پِیا    یا غَوْثِ    اَعْظَم    دَسْتگیر

(وسائل بخشش  مرمم،ص۵۴۷)

سُلطانِ وِلایت

غَوْثِ پاک

وَلیوں  پہ حُکومت

غَوْثِ پاک

شَہبازِ خِطابت

غَوْثِ پاک

فانُوسِ ہِدایت

غَوْثِ پاک

٭مرحبا یا غَوْثِ پاک٭مرحبا یا غَوْثِ پاک٭مرحبا یا غَوْثِ پاک

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عُموماً بچّہ جب اپنی ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تو اُس کے لئے ماں کا پیٹ ہی اُس کے لئے سب کچھ ہوتا ہے،وہ باہر کی دنیا اور اُس میں جو کچھ بھی ہے اُن سب سے بے خَبَر ہوتا ہے مگر جِن پر رَبّ تعالیٰ خُصوصی فَضْل و اِحسان فرمائے اور وِلایَت کا سہرا جن کےسَروں پر سَجا ہُوا ہو تو ماں کے پیٹ میں رہ کر بھی وہ باہر کے حالات(Conditions) سے باخَبَر رہتے ہیں۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ  ہمارے غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ایسے عظیمُ الشَّان مُقَرَّب تَرِیْن وَلِی بلکہ وَلیوں کے سَرْدَار ہیں جو اپنی والِدۂ ماجِدہ کے شِکَمِ اَطْہَر میں رہ کر اُن کے قرآن پڑھنے کی آواز کو نہ صِرْف سُن لِیا کرتے تھے بلکہ آپ نے اِس دُنیائے ناپائیدار میں جَلْوَہ گَر ہونے سے پہلے ہی پُورے18پارے حِفْظ بھی فرمالئے تھے چُنانچہ

اٹھارہ (18)پارے حفظ تھے

پانچ(5) بَرَس کی عُمر میں جب پہلی بار بِسْمِ اللہ خَوانی کی  رَسْم کے لئے کسی بُزرْگ کے پاس بیٹھے تو اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم اور بِسْمِ اللہِ  الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کرسُوْرَۂ فَاتِحَہ اور الٓمّٓ سے لے کر 18 پارے پڑھ کر سُنا دئیے۔اُن بُزرگ نے پُوچھا:بیٹے اور پڑھئے۔فرمایا:بس مجھے اِتنا ہی یاد ہے،کیونکہ


 



[1] بہجۃ الاسرار، ص۱۷۲مفہوما