Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

کُنْیَت ابُومحمد ہے۔ مُحِیُّ الدِّین،مَحْبُوبِ سُبْحانی،غَوْثِ اَعظم اورغَوثِ ثَقَلَیْن وغیرہ آپ کے مُبارَک  اَلْقَابات ہیں ۔آپ کے والِدِ ماجِد کانام حضرت سَیِّدُنا اَبُوصَالِحْ موسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ  اور والِدَۂ ماجِدہ کا نام اُمُّ الْخَیر فاطِمَہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا ہے۔آپ والِد کی طرف سے حَسَنی اور والِدَۂ ماجِدہ کی طرف سے حُسَیْنِی سَیِّد ہیں۔( بہجۃالاسرار و معدن  الانوار، ذکرنسبہ وصفتہ ، ص۱۷۱-۱۷۲ملخصاً وملتقطاً)

تُو حُسَیْنی حَسَنی کیوں نہ مُحِیُّ الدِّیں ہو                        اے خِضَر مَجْمَعِ بَحْرَیْن ہے چشمہ تیرا

(حدائقِ بخشش، ص ۱۹)

حَیْرت اَنگیز واقعات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمارے غَوْثِ پاک حضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبْدُالقادِر  جِیلانیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکا شُمار اَوْلِیائے کِرام کے اُس عظیم طَبقے میں ہوتا ہے کہ جو پیدائشی وَلِی تھے کہ آپ کی ذاتِ با بَرکات سے کرامات کا ظُہُور اِس دُنیا میں جَلْوَہ گَرِی سے پہلے  اور بعدِ ولادَت  ہی ہونے لگا تھا، چُنانچہ ابھی آپ اپنی والِدۂ ماجِدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کے شِکَمِ اَطْہَر میں ہی  تھے کہ جب آپ کی والدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کو چھینک آتی اور وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہتیں تو آپ پیٹ ہی میں جَوَاباً  یَرْحَمُکِ اللہُ (یعنی  اللہعَزَّ  وَجَلَّ   آپ پر رحم فرمائے ۔)کہتے۔آپ یَکُم رَمَضانُ المُبارک بروز پیر صُبْحِ صادِق کے وَقْت دُنیا(World) میں جَلْوَہ گَر ہوئے،اُس وَقْت ہونٹ آہستہ آہستہ حَرَکت کر رہے تھے  اور اللہ اللہ کی آواز آرہی تھی ۔([1])جس دن آپ کی وِلادَت ہُوئی،اُس دن آپ کے دِیارِ وِلادت ”جِیلان شریف“ میں گِیارہ سو(1100) بچّے پیدا ہوئے،وہ سب کے سب لڑکے تھے اور سب ولِیُّ اللہ بنے۔([2])آپ نے پیدا  ہوتے ہی روزہ رکھ لِیا اور جب سُورج غُروب ہوا ،اُس وَقْت ماں کا دُودھ نوش فرمایا،سارا رَمَضان


 



[1] الحقائق فی الحدائق،۱/۱۳۹بتغیر قلیل

[2] تفریْحُ الخاطر،ص۵۸