Din Raat kaise Guzarain

Book Name:Din Raat kaise Guzarain

گے، آج رات تو ضَرور آرام فرمائیں گے، مگر دوسری رات بھی وہی معمول رہا۔ پھر تیسرا دن اور رات بھی اِسی طرح گزرا۔ میں بے حد مُتَأَثِّر ہوا اور میں نے فیصلہ کرلیا کہ عمر بھر ان کی خدمت میں رہوں گا۔ چُنانچِہ میں نے ان کی مسجِد ہی میں مستقل (Permanently) قِیام اختِیار کرلیا۔ میں نے اپنی مدّتِ قِیام میں، امامِ اعظم  رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہ   کو دن میں کبھی بے روزہ اور رات کو کبھی عبادت و نوافِل سے غافِل نہیں دیکھا ۔ا لبتّہ ظہر سے پہلے آپ  رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہ    تھوڑا سا آرام فرما لیا کرتے تھے۔([1])   

 حضرتِ ابنِ ابی مُعاذ  رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہ   کی رِوایت ہے، حضرت مِسْعَر بِن کِدام  رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہ   بے حد خوش نصیب(Fortunate) تھے کہ ان کی وفات امامِ اعظم   رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہ   کی مسجِد میں سَجدے کی حالت میں ہوئی۔([2])   

حضرت رابعہ بصریہ  رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہ ا کا دِن رات کا شیڈول

مروی ہے کہ حضرت رابعہ بصریہ  رَحمۃُ  اللہ   عَلَیْہا کا معمول تھا کہ جب رات ہوتی اور سب لوگ سو جاتے تو اپنے آپ سے کہتیں:اے رابعہ! (ہوسکتا ہے کہ)یہ تیری زندگی کی آخری رات ہو، ہو سکتا ہے کہ تجھے کل کا سورج دیکھنا نصیب نہ ہو چنانچہ اُٹھ اور اپنے ربّ کی عبادت کر لے تاکہ کل قیامت میں تجھے شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے ، ہمت کر ، سونا مت ، جاگ کر اپنے رب کی عبادت کر۔ یہ کہنے کے بعد آپ اٹھ کھڑی ہوتیں اور صبح تک نوافل ادا کرتی رہتیں۔جب فجر کی نماز ادا کر لیتیں تو اپنے آپ کو دوبارہ مخاطب کر کے فرماتیں:اے میرے نفس!تمہیں مبارک ہو کہ گزشتہ رات تُونے بڑی مشقت اٹھائی


 

 



[1]... مناقِب الامام اعظم للکردری،صفحہ:230 تا 231 بتغیر قلیل ۔

[2]... مناقِب الامام اعظم للکردری ،صفحہ:231 ۔