Islam Mukamal Zabita e Hayat Hai

Book Name:Islam Mukamal Zabita e Hayat Hai

باپ کے ذِمّے جو قرض ہو،اس کو ادا کریں یا جن کاموں کی وہ وصیّت کر گئے ہوں،ان کی وصیّتوں پر عمل کریں۔(9)جن کاموں سے زندگی میں ماں باپ کو تکلیف ہوا کرتی تھی، ان کی وفات کے بعدبھی اُن کاموں کو نہ کریں کہ اس سے ان کی روحوں کو تکلیف پہنچے گی۔(10)کبھی کبھی ماں باپ کی قبروں کی زیارت کے لئے بھی جایا کریں۔ان کی قبروں پر فاتحہ پڑھیں۔ سلام کریں اور ان کے لئے دعائے مغفرت کریں،اس سے ماں باپ کی اَرواح(روحوں)کو خوشی ہوگی اور فاتحہ کا ثواب فرشتے نور کی تھالیوں میں رکھ کر ان کے سامنے پیش کریں گے اور ماں باپ خوش ہو کر اپنے بیٹے بیٹیوں کو دعائیں دیں گے۔(جنّتی زیور،ص۹۲تا۹۴ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بڑ ے بھائی کے حوالے سے اسلامی تعلیمات

اےعاشقانِ رسول!والدین کےبعدبہن بھائی کا آپس کارشتہ(Relation)بہت قریبی شمار کیا جاتا ہے،والدین کے مرنے کے  بعد عُموماًان کے درمیان تعلُّقات خراب ہونے کا خطرہ رہتا ہے،لہٰذا  بھائی بہنوں کے درمیان ناراضیوں کا دروازہ بند کرنے کے لئے والدین کے بعد گھر کے افراد میں سے جس شخصیت کے مقام و مرتبے کو اسلام نے شان و شوکت سے نوازا اور جس کے ادب و احترام کادرس دیا ہے وہ ہے”بڑا بھائی“۔بڑے بھائی کی اَہَمِّیَّت کو اُجاگر کرتے ہوئے نبیِ رحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باقرینہ ہے:حَقُّ كَبِيْرِ الْاِخْوَةِ عَلٰى صَغِيْرِهِمْ حَقُّ الْوَالِدِ عَلٰى وَلَدِهٖ یعنی بڑے بھائی کا حق اپنے چھوٹے بہن  بھائیوں پر ایسا ہے جیسا باپ کا حق اپنے بیٹے پر۔(شعب الایمان،باب فی برالوالدین، فصل فی صلۃ الرحم، ۶/۲۱۰، حديث: ۷۹۲۹)

یاد رکھئے!بڑے بھائی کے دل میں چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی گئی ہے  بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں چھوٹوں کا خیال رکھتاہے ،ان کی ضرورتوں کو پُورا کرتا ہے اوراگر والد کا