Peerane Peer ki Piyari Adain

Book Name:Peerane Peer ki Piyari Adain

سَفَر خادموں، غُلاموں کو کھانا کھلایا کرتے تھے *گھر والوں پر بھی بہت شفیق تھے، جب کبھی زوجہ محترمہ بیمار ہوتیں تو گھر کے کام خُود کر دیا کرتے تھے۔

سُبْحٰنَ  اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ کیسی پیاری پیاری ادائیں ہیں، کاش! ہم بھی یہ ادائیں اپنائیں*دوسروں پر شفقت کیا کریں*ہمدردی کیا کریں*ہر ایک کے کام آیا کریں*جتنا ہو سکے دوسروں کو فائدہ پہنچایا کریں*عاجزی کیا کریں*عام بندے کی طرح سادہ زندگی گزاریں، ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا انداز مبارَک بھی یہی تھا، آپ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  بہت عاجزی فرمانے والے تھے، بہت سادہ زندگی بسر فرماتے تھے، گھر کا سامان اپنے مبارَک کندھے پر رکھ کر لے آتے تھے، گھر والوں کے ساتھ ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔ یہ سارے کام ہمیں بھی اپنانے چاہئیں ۔

افسوس! آج کل رکھ رکھاؤ بہت ہو گیا ہے، لوگ اپنے کام کرتے ہوئے بھی اپنی بےعزّتی محسوس کرتے ہیں۔ اپنے ہاتھ سے کام کرنا بہت ساروں کو گوارا نہیں ہوتا۔ پانی تک اُٹھ کر خُود پینا بعضوں کو دُشوار ہوتا ہے، خوامخواہ دوسروں کو تکلیف دیتے ہیں، اے فُلاں! پانی پلا دو!

ہاں کوئی مجبوری ہو، بعض دفعہ آدمی تھکا ہوتا ہے، کسی ضروری کام میں مصروف ہوتا ہے، ایسی حالت میں دوسرے سے کہہ دینا اَور بات ہے، سہل پسندی کی عادَت ہی ڈال لینا، یہ بہت بُری بات ہے۔ اپنے کام اپنے ہاتھوں سے کرنے میں برکت ہوتی ہے۔ اور گھر کے کام کاج کرنا، ضرورتاً برتن دھو دینا، کپڑے دھونے میں گھر والوں کی مدد کر دینا، کبھی بچوں کی اَمِّی بیمار ہوں تو گھر کی صفائی وغیرہ بھی کر دینا، کھانا بنا لینا، ان باتوں کو تو لوگ  مَعَاذَ  اللہ  ! بیوی کی غُلامی کا نام دیتے ہیں۔