Dam Dam Dastgeer

Book Name:Dam Dam Dastgeer

کو میرے قدموں میں کھڑا کر دیا ہے، اگر میں واقعی نیک لوگوں کے رستے پر چل پڑوں تو  اللہ  پاک کی کیسی کرم نوازیاں ہوں گی۔ اس سابقہ بہروپئے نے اتنا کہا اور  اللہ  پاک کی عِبَادت کے لیے جنگل کی طرف نِکل گیا۔([1])

اے عاشقانِ رسول! دیکھیے!نیک لوگوں کو اپنا آئیڈیل بنا کر اُن کے نقشِ سیرت پر چلنے کی کیسی برکتیں ہیں، اُس بہروپئے نے جُھوٹے مُنہ نیک لوگوں کا رستہ اِخْتیار کیا تو  اللہ  پاک نے اُسے حقیقت میں اپنے نیک بندوں کا رستہ عطا فرما دیا۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ہم نیک لوگوں کے نقشِ سیرت سے روشنی لیں، اپنے اَسْلاف ، صحابۂ کرام، اَوْلیائے کرام،  اللہ  پاک کے نیک بندوں کی سیرت پڑھیں، اُن کے اَوْصاف، اُن کی مبارَک عادات کی مَعْلُومات حاصِل کریں، پھر اُن کے جیسا بننے کی خاطِر ان کی عادات و اَطْوار کو عملی طور پر اپنانے کی کوشش میں لگ جائیں۔

 اللہ  پاک ہمیں توفیق نصیب فرمائے۔ کاش! ہم بھی  اللہ  والوں کو اپنا آئیڈیل بنانے میں کامیاب ہو جائیں۔

خلاصۂکلام

خلاصۂ کلام عرض کروں؛ ہم نے پارہ: 15، سُورۂ کہف کی آیت:28 سننے کی سعادت حاصِل کی،  اللہ  پاک نے 2 حکم دئیے: (1):اپنی جانوں کو  اللہ  والوں کے ساتھ مانُوس رکھو! (2):اپنی نگاہیں اِن سے نہ ہٹاؤ! یہ دونوں کام ہم نے کرنے ہیں۔ ضُرور کرنے ہیں۔ دِل جان سے کرنے ہیں۔ اِنْ شَآءَ  اللہ  الْکَرِیْم! دُنیا اور آخرت میں اِس کی برکتیں نصیب ہوں گی۔


 

 



[1]...زلف و زنجیر ،صفحہ:349 -356 بتغیر ۔