Dam Dam Dastgeer

Book Name:Dam Dam Dastgeer

منبعِ فیض بھی ہے، مجمعِ اَفضال بھی ہے              مہر عِرفَاں کا منور بھی ہے عبدالقادر([1])

اے سِنَان...!! بغداد چلے جاؤ!

ایک شخص تھا: سِنَان۔ یہ غیر مُسْلِم تھا۔  اللہ  پاک کے نبی حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلام  کو نبی مانتا تھا، مَحْبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  پر اِیمان نہیں رکھتا تھا۔ ایک مرتبہ وہ حُضُور غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کے اجتماعِ پاک میں حاضِر ہوا، کہنے لگا: عالی جاہ...!! میں غیر مُسْلِم ہوں، یمن کا رہنے والا ہوں۔ میں مسلمان ہونا چاہتا تھا مگر طلب تھی کہ اس وقت دُنیا میں جو سب سے افضل و اعلیٰ درجے کا مسلمان ہے، اس کے ہاتھ پر کلمہ پڑھوں گا۔

ایک دِن میں سویا تو قسمت جاگ گئی، میرے نبی حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلام  خواب میں تشریف لائے، فرمایا: اے سِنَان! بغداد چلے جاؤ...!! عبدُ القادِر کے ہاتھ پر اِسْلام قُبول کرو! کیونکہ اِس وقت روئے زمین پر وہی سب سے افضل و اعلیٰ ہیں۔([2])

جسے خلق کہتی ہے پیارا خُدا کا                                                                           اُسی کا ہے تو لاڈلا غوث اعظم

قسم ہے کہ مشکل کو مشکل نہ پایا                                                        کہا ہم نے جس وقت یا غوث اعظم([3])

سُبْحٰنَ  اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ اَنبیائے کرام علیہم السَّلام ہیں، بہت اُونچی شان والے ہیں،  اللہ  پاک کے مَحْبوب ہیں، دُنیا میں کوئی بھی کیسے ہی اُونچے رُتبے والا ہو، ولیوں کا سردار ہی کیوں نہ ہو، کسی نبی  علیہ السَّلام  کے درجے کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا مگر یہ انبیائے کرام علیہم السَّلام کی کیسی کمال شفقتیں ہیں، تاکیدیں فرما رہے ہیں: اے فُلاں! عبدُ القادِر کی


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:69۔

[2]... بَہْجَۃُ الْاَسْرَار ، ذکر وعظہ، صفحہ:184 و 185۔

[3]...ذوقِ نعت، صفحہ:181 و182 ملتقطاً۔