Book Name:Dam Dam Dastgeer
وَ لَا تَعْدُ عَیْنٰكَ عَنْهُمْۚ-
(پارہ:15، سورۂ کہف:28)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان : اور تیری آنکھیں انہیں چھوڑ کراَوروں پر نہ پڑیں۔
پتا چلا؛ اپنی نگاہیں ہم نے اللہ والوں کی طرف رکھنی ہیں۔ کب...؟ رات کو سوتے وقت؟ صبح صبح؟ ہر گیارہویں شریف پر؟ چھٹی شریف پر...؟ نہیں...!! صِرْف خاص خاص موقعوں پر نہیں بلکہ ہر وقت اپنی نگاہیں اللہ والوں کی طرف ہی رکھنی ہیں۔
*ہم کپڑے خرید رہے ہیں، ہماری نگاہ کسی ایکٹر(Actor)کی طرف نہیں اُٹھنی چاہیے، اللہ والوں کی طرف اُٹھنی چاہیے *بال بنوا رہے ہیں، نگاہ کسی سپورٹس مین(Sportsman) کی طرف نہیں اُٹھنی چاہیے، اللہ والوں کی طرف اُٹھنی چاہیے *گھر میں فنکشن(Function) رکھ رہے ہیں، اس کا نظام کیسا رکھنا ہے؟ نگاہیں دُنیا داروں کی طرف نہیں اُٹھنی چاہئیں، اللہ والوں کی طرف اُٹھنی چاہئیں *اپنی یا بچوں کی شادِی کر رہے ہیں، شادی کے انتظامات میں بھی ہماری نگاہیں اللہ والوں کی طرف رہنی چاہئیں۔ غرض؛ کوئی مُعاملہ ہو، کوئی لمحہ ہو، ہماری نگاہیں اللہ والوں کی طرف ہی لگی رہنی چاہئیں، ہم ان کے پاکیزہ کردار کو دیکھیں، ان کی پُرنُور سیرت کو دیکھیں، اِن کی پیاری پیاری اَداؤں کو دیکھیں، جو وہ کرتے تھے، وہی ہم بھی کیا کریں۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ بہت اَہَم بات میں عرض کر رہا ہوں، ہمارے ہاں یہ بڑا پرابلم ہو گیا ہے، ہماری آئیڈیالوجی(Ideology) بدل گئی ہے۔ ہم نے اللہ والوں کی پیروی کرنی تھی، انہیں اپنا آئیڈیل(Ideal) بنانا تھا، مگر افسوس! ہمارے ہاں لوگ غیر