Book Name:Gharelu Zindagi Ki Sunnatain aur Adaab
مشہور مُفَسِّر ِقرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: بعض بزرگوں کو دیکھا گیا ہے کہ دِن کی ابتدا میں جب پہلی بار گھر میں داخِل ہوتے تو بِسْمِ اللہ اور سُورۂ اِخْلاص پڑھ لیتے ، اِس سے گھر میں اتفاق بھی رہتا ہے اور رزق میں برکت بھی ہوتی ہے۔([1])
مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ طیبہ طاہِرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا سے پوچھا گیا: پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب گھر تشریف لاتے تو سب سے پہلا کام کیا کرتے تھے؟ فرمایا: کَانَ اِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ بَدَاَ بِالسِّوَاكِ یعنی آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ گھریلو مُعَاملات کی ابتدا مِسْواک سے کیا کرتے تھے۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ ! پتا چلا؛ پیارے آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مسواک بہت پسند تھی، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ رات کو جب آرام فرماتے تو سِرہانے مِسْواک رکھتے تھے، رات کو جب عِبَادت کے لیے اُٹھتے تو پہلے مسواک کرتے تھے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! مِسْواک بہت پیاری سُنّت ہے۔ افسوس! اب یہ سُنّت بھی مٹتی جا رہی ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! دعوتِ اسلامی نے اِس سُنّت کو زندہ کرنے پر بھی بہت زَور دیا ہے اور دے رہی ہے۔ آپ بھی دعوتِ اسلامی کا ساتھ دیجیے! مِسْواک کی سُنّت کو زندہ فرمائیے! یہ کیسے ہو گا...؟ کم از کم خُود مِسْواک کی پکّی عادَت بنا لیجیے! ہو سکے تو سینے پر مسواک کے لیے الگ جیب بنوائیے، اِس آلۂ ادائے سُنّت کو ہر وقت سینے سے لگا کر رکھنے کی عادَت بنائیے! اس کے ساتھ ساتھ ہو سکے تو اپنے جاننے، ماننے والوں کو بھی اس کی ترغیب دِلائیے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!بہت برکتیں ملیں گی۔