Book Name:Muy e Mubarak Ke Waqiat
بس اب کیا تھا، اس عظیم عاشقِ رسول کے مزار کی بڑی عظمت ہو گئی، لوگ جوق در جوق وہاں جانے اور اپنی مُرادیں حاصِل کرنے لگے، اس عظیم عاشقِ رسول کو مُوئے مبارک کے اَدَب کا یہ صِلہ مِلا کہ بڑے بڑے لوگ بھی اس کے مزار کے قریب سے گزرتے تو سواری سے اُتر جاتے اور اَدب کے پیشِ نظر مزارِ پاک کے قریب سے پیدل گزرتے تھے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ !پیارے اسلامی بھائیو! آپ نےسنا کہ ہمارے آقا ومولا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُوئے مبارک کی بھی کیا نِرالی شان ہے...!! اللہ پاک اس بابرکت مزار شریف کے صدقے ہمیں بھی عشقِ رسول کی نعمت سے خوب مالا مال کرے۔ کاش! ہم گنہگاروں کو بھی مُوئے مبارک کی زیارت اوربرکات نصیب ہو جائیں...!!
پارہ:30، سورۂ وَالضُّحیٰ، آیت: 1-2 میں اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ الضُّحٰىۙ(۱) وَ الَّیْلِ اِذَا سَجٰىۙ(۲) (پارہ:30،سورۂ ضحیٰ:1-2)
ترجَمہ کنز الایمان:چاشت کی قسم اور رات کی جب پردہ ڈالے۔
جب سورج طلوع ہو کر قدرے بلند ہو جائے، یہ چاشت کاوقت ہے، یہ وہی وقت ہے جب اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو ہم کلامی کاشرف عطا فرمایا تھا،اسی وقت فرعون کے بُلائے ہوئے جادو گرحضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کا کلمہ پڑھ کر اللہ پاک کے حُضُور سجدہ ریز ہوئے تھے، بعض مُفَسِّرینِ کرام فرماتے ہیں: ان آیات میں چاشت سے نُورِ جمالِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف اشارہ ہے اور رات سے پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ