Muy e Mubarak Ke Waqiat

Book Name:Muy e Mubarak Ke Waqiat

آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بال مبارک کے 2ٹکڑے کئے جائیں۔ بڑا لڑکا جو دُنیوی مال کا لالچی تھا، بولا: اگر تمہیں مُوئے مبارک سے ایسی ہی محبت ہے توایسا کرو اپنے حصے کی سب دولت مجھے دے دو اور تینوں مُوئے مبارک تم لے لو!

ایک سچّے عاشقِ رسول کو اور چاہئے ہی کیا تھا...!!

چھوٹے بیٹے نے فوراً پیش کش قبول کر لی اور اپناسارا مال دے کر حضور اکرم، نورِ مُجَسَّم   صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بال مبارک لے لئے۔

اب چھوٹا بیٹا موئے مبارک کے ساتھ الگ رہنے لگا، اس کے پاس دُنیوی مال اگرچہ نہیں تھا مگر اس کے پاس انمول دولت موجود تھی، وہ روزانہ بڑے شوق سے مُوئے مبارک کی زیارت کرتا اور کثرت سے درودِ پاک پڑھا کرتا تھا، ساتھ ہی کوئی چھوٹا موٹا کاروبار (Business)بھی شروع کر لیا، مُوئے مبارک کی پہلی برکت یہ ظاہِر ہوئی کہ اس کا مال دِن بہ دِن بڑھنے لگا۔

دوسری طرف بڑا لڑکا جس نے مال کو قبول کیا تھا اور مُوئے مبارک دے دئیے تھے ، اس کا مال گھٹنا شروع ہو گیا، وقت یونہی گزرتا گیا، آخر ایک وقت آیا کہ وہ عظیم عاشقِ رسول جس نے مُوئے مبارک کی خاطِر دُنیا کی دولت کو لات ماری تھی، یعنی تاجِر کا چھوٹا بیٹا دُنیا سے چل بسا، اس کے انتقال کے بعد اس زمانے کے ایک نیک بزرگ کو خواب میں سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی زیارت نصیب ہوئی، سرکارِ ذی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا: لوگوں سے کہہ دو!  جس کو کوئی حاجت ہو تو وہ اس تاجر کے چھوٹے بیٹے کی قبر پر جائے اور حاجت کے لئے دعاکرے، اس کی حاجت پوری ہوگی۔