Book Name:Milad Ki Barkatein
پارہ:9، سورۂ اَعْراف میں ایک واقعہ ہے کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام 70 افراد کو لے کر کوہِ طُور پر گئے، اُن 70 افرادنے گستاخی کی، اُن پر عذاب آیا، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے رحمت کی دُعا مانگی، وہاں اللہ پاک نے حضور (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) کا ذکر فرمایا، اب بتائیے! یہ ذِکْرِ مصطفےٰ کا کونسا موقع ہے؟ اس پُورے واقعے میں وہ کونسا پہلو ہے جو تقاضا کرتا ہے کہ ذِکْرِ مصطفےٰ بھی کیا جائے؟ مگر قربان جائیے! اللہ پاک کو اپنے محبوب (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) سے محبّت ہی کچھ ایسی ہے، بات رحمت کی ہوئی تھی، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی اُمّت کے لئے رحمت مانگی تھی، اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْر شروع فرما دیا اور پھر ذِکْر بھی یُوں نہیں کہ بس کہہ دیا جائے: اے موسیٰ! خاص الخاص رحمت اُمّتِ مصطفےٰ کو ملے گی۔ نہیں! نہیں...!! ذِکْر محبوب کا ہو تو بات مختصر نہیں کی جاتی، محبوب کا ذِکْر تفصیل سے ہی کیا جاتا ہے، اللہ پاک نے بھی اپنے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْر تفصیل سے کیا، ایک، دو نہیں پُوری 9 صِفَات بیان فرمائیں، پھر محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے غُلاموں کی بھی شان بیان فرمائی۔
سُبْحٰنَ اللہ ! اس سے پتا چلا؛ محبوب کا ذِکْر کرنے کے لئے موقعوں کی جانچ نہیں کی جاتی بلکہ موقعے تلاش کئے جاتے ہیں، ذِکْرِ محبوب کے لئے خُود پہلو نکالے جاتے ہیں، بات بات پر ذِکْرِ محبوب کیا جاتا ہے۔
ذِکْرِ مصطفےٰ اور قرآن کا اُسْلوب
پیارے اسلامی بھائیو! قرآنِ کریم کا بہت پیارا اُسْلُوب ہے کہ قرآنِ کریم میں کئی مقامات پر ذِکْرِ مصطفےٰ کیا گیا ہے، آپ کو سُن کر خوشی ہو گی کہ ایک قول کے مطابق قرآنِ