Milad Ki Barkatein

Book Name:Milad Ki Barkatein

پیارے نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے پھر پوچھا: کیاتم قسم اُٹھاتے ہو کہ صِرْف اسی مقصد کے لئے بیٹھے ہو؟ عرض کیا: اللہ  پاک کی قسم! ہم صِرْف اسی مقصد کے لئے بنائے بیٹھے ہیں۔ اس پر رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے فرمایا: میں نے قسم اس لئے نہیں اُٹھوائی کہ مجھے تم پر کوئی شک تھا بلکہ معاملہ یہ ہے کہ ابھی ابھی جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام آئے اور بتایا کہ یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ! (آپ کے صحابہ آپ کی آمد کی خوشی میں مِل بیٹھ کر اللہ  پاک کا شکر ادا کر رہے ہیں اور ) اللہ  پاک فرشتوں کے سامنے ان پر فخر فرما رہا ہے۔([1])     

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! آمدِ محبوب (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ) کو اپنے حق میں اللہ  پاک کا عظیم اِحْسَان مان کر، مِل بیٹھ کر اس پر اللہ  پاک کا شکر ادا کرنایا دوسرے لفظوں میں یوں کہہ لیجئے کہ محفلِ میلاد سجانا کیسا فضیلت والا کام ہے کہ صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان نے یہ کام کیا تو اللہ  پاک نے فرشتوں کے سامنے ان پر فخر فرمایا۔

محفلِ میلادِ مصطفےٰ کی برکتیں

عُلمائے کرام فرماتے ہیں: ٭میلاد منانا تعظیمِ مصطفےٰ کی ایک صُورت ہے ٭میلاد منا کر مسلمان اللہ  پاک کی ایک بڑی نعمت (یعنی سرورِ عالَم، نورِ  مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    کی آمد) کا ذِکْر کرتے ٭اور ا س نعمت کا شکر بجا لاتے ہیں ٭میلاد کے ذریعے سے وَعْظ و نصیحت کی جاتی ہے ٭میلاد کی برکت سے دِل میں عظمتِ رسول بڑھتی ہے ٭میلاد کی برکت سے عشقِ رسول میں اِضافہ ہوتا ہے ٭اور عشقِ رسول کی برکت سے ایمان مضبوط ہوتا ہے گویا میلاد منانا ایمان کی مضبوطی کا ذریعہ ہے ٭ذِکْرِ مصطفےٰ کی محفل پر رحمت کے فرشتے


 

 



[1]... نسائی،کتاب آداب القضاۃ، کیف یستحلف الحاکم،صفحہ:861 حدیث:5436۔