Ibrat Ke Namonay

Book Name:Ibrat Ke Namonay

دُنیا تو ہے اِک دھوکا

پیارے اسلامی بھائیو! دُنیا کا دوسرا نام دارُ الغُرُور ہے۔یہ ایک دھوکے کا مقام ہے، اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ  مَا  الْحَیٰوةُ  الدُّنْیَاۤ  اِلَّا  مَتَاعُ  الْغُرُوْرِ(۱۸۵)

(پارہ:4، ال عمران:185)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان:  اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے ۔

*ہم یہ سمجھتے ہیں ہم طاقتور ہیں *ہم سمجھتے ہیں کہ ہم جوان ہیں *ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس پیسہ ہے، مال ہے، دولت ہے، بینک بیلنس ہے *بڑا عہدہ ہے *کسی کو لمبی اُمِّیدیں لے ڈوبتی ہیں *کوئی اپنی ہشیاری اور چالاکی پر فخر کرتا ہے *کسی کو اچھی آواز کا گھمنڈ ہوتا ہے *کوئی اپنی عقل کے غرور میں کھویا رہتا ہے

مطلب کہ ہم نجانے کس گھمنڈ میں رہتے ہیں مگر افسوس! یہ دُنیا دھوکا ہے، وقت گزرتے کچھ خبر ہی نہیں ہوتی، آخر حضرت عزرائیل  عَلَیْہِ السَّلام      تشریف لاتے ہیں، آخری ہچکی آتی ہے، سانس اٹکتی ہے اور سب کچھ دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے، کہاں گئی دولت، کہاں گئی، جوانی، کہاں گئی طاقت اور کہاں گیا وہ عہدہ...!!

پچھلی قوموں کے عبرتناک انجام

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

اَلَمْ یَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنْ قَرْنٍ مَّكَّنّٰهُمْ فِی الْاَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّنْ لَّكُمْ وَ اَرْسَلْنَا السَّمَآءَ عَلَیْهِمْ مِّدْرَارًا۪-وَّ جَعَلْنَا الْاَنْهٰرَ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهِمْ فَاَهْلَكْنٰهُمْ بِذُنُوْبِهِمْ وَ اَنْشَاْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ قَرْنًا اٰخَرِیْنَ(۶) (پارہ:7الانعام:6)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان:  کیا انہوں نے نہیں د یکھا کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہلاک کردیا، انہیں ہم نے زمین میں وہ قوت و طاقت عطا فرمائی تھی جو تمہیں نہیں دی اور ہم نے ان پر موسلا دھار بارش بھیجی اور ان کے نیچے نہریں بہا دیں پھر ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں ہلاک کردیا اور ان کے بعد دوسری قومیں پیدا کردیں۔