Book Name:Ibrat Ke Namonay
کرم فرمایا اور میری پریشانی کو دُور فرما دیا۔([1])
محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا وسیلہ کام آ گیا
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلام کے وسیلے کی یہ شان ہے تو ان سے بھی اَفْضَل نبی، رسولِ ہاشمی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے وسیلے کی کیا شان ہو گی...!! ان کے وسیلےسے دُعا کی جائے تو کیسی کیسی برکتیں نصیب ہوں گی۔ حدیثِ پاک میں ہے:ایک مرتبہ ایک نابینا صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، عرض کیا: اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا فرمائیے کہ میری آنکھیں ٹھیک ہو جائیں۔
(سُبْحٰنَ اللہ!معلوم ہوا؛ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا عقیدہ تھا کہ یقیناً دُعااللہ پاک ہی سنتا ہے، سب کی سنتا ہے مگر جیسی اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنتا ہے، ایسی کسی کی نہیں سنتا...!!)
خیر! صحابئ رسول رَضِیَ اللہُ عنہ نے دُعا کی درخواست کی، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان کے لئے دُعا فرمائی نہیں بلکہ ہم غُلاموں پر کرم فرماتے ہوئے انہیں ایک دُعا سکھا دی تاکہ قیامت تک آپ کے غُلام اس دُعا سے برکتیں لیتے رہیں۔ چنانچہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اچھی طرح وُضُو کرو! پِھر 2 رکعت نماز پڑھو! پِھر یُوں دُعا کرو!
’’اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ وَاَتَوَجَّهُ اِلَيْكَ بِنَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ نَبِيِّ الرَّحْمَةِ يا مُحَمَّد اِنِّي تَوَجَّهْتُ بِكَ اِلَى رَبِّي حَاجَتِي هَذِهِ لِتُقْضَى لِيَ اَللّٰهُمَّ فَشَفِّعْهُ فِيَّ
اے اللہ پاک! میں تجھ سے سُوال کرتا ہوں اور تیرے محبوب، نبی رحمت مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم