Book Name:Ibrat Ke Namonay
کے وسیلے سے تیرے حُضُور مُتَوجَّہ ہوں، اے مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! میں آپ کے وسیلے سے اپنے رَبِّ کے حُضُور مُتَوجَّہ ہوں تاکہ میری یہ حَاجت پُوری ہو جائے۔ اے اللہ پاک! میرے حق میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سِفارش کو قبول فرمایا۔
صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم فرماتے ہیں: وہ صحابی وہاں سے اُٹھے، وُضُو کیا، 2رکعت نماز ادا کی، پھِر پیارے آقا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سکھائی ہوئی دُعا مانگی، ہم ابھی وہیں بیٹھے تھےکہ وہ واپس بھی آ گئے مگر واہ! سُبْحٰنَ اللہ!جب گئے تھے تو نابینا تھے اورجب واپس آئے تو کَاَنُّہٗ لَمْ یَکُنْ بِہٖ ضَرّ ٌ قَطُّ اب ایسے تھے جیسے انہیں کبھی کوئی تکلیف ہوئی ہی نہیں تھی۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے وسیلے کی برکت...!! یہ مبارک نماز جو رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ کو سکھائی، اسے نمازِ حاجت کہتے ہیں۔ یہ مُجَرَّب (یعنی تجربے سے ثابت شدہ)عمل ہے* کیسی ہی مشکل ہو*پریشانی ہو*مصیبت ہو *کوئی جائِز خواہش * تمنّا * آرزو پوری نہ ہو رہی ہو*امتحان میں کامیابی چاہئے ہو*قرض اُتارنا ہو*شفا چاہئے ہو *نمازوں میں دِل لگانا ہو*گُنَاہ چھوڑ کر نیک بندہ بننا ہو غرض *دِینی و دُنیوی کوئی بھی حاجت ہو، اسی انداز سے تازہ وُضُو کریں، 2 رکعت نماز ادا کریں، پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے وسیلے سے، آپ کے سکھائے ہوئے طریقے کے مطابق دُعا مانگیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہر حاجت پُوری ہو جائے گی۔
(2):شدَّاد کی جنّت
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام السلام نے دوسری عجیب بات جو دیکھی،