Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

سُونگھا کرتے اور سینے سے لپٹاتے تھے۔([1])

پنج تَن پاک بھی...!! جنّتی! جنّتی!

روایات میں ہے: ایک مرتبہ اللہ  پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    اپنی پیاری شہزادی حضرت فاطمۃُ الزہراء رَضِیَ اللہ  عنہا کے ہاں تشریف لے  گئے،  اس وقت حضرت علی المرتضیٰ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سوئے ہوئے تھے، امامِ حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے دودھ مانگا، پیارے آقا، رسولِ خُدا صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    کھڑے ہوئے اور اپنے رحمت بھرے ہاتھوں سے بکری کا دُودھ (Goat Milk)نکالا، ابھی امام حَسَن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو عطا نہ فرمایا تھاکہ امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بھی دُودھ مانگ لیا، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    نے فرمایا: بیٹا! پہلے تمہارے بھائی نے دُودھ مانگا ہے، ہم پہلے اسے پِلائیں گے، پھر تمہیں دیں گے۔ یہ دیکھ کر سیدہ فاطمۃ الزہراء  رَضِیَ اللہ  عنہا نے عرض کیا:یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   ! لگتا ہے آپ حَسَن کو زیادہ چاہتے ہیں...!! فرمایا: میں ان دونوں ہی سے محبّت کرتا ہوں۔بیشک میں، تم،یہ دونوں (یعنی حَسَن و حُسَیْن) اور یہ سونے والا(یعنی حضرت علی  المرتضیٰ رَضِیَ اللہ  عنہم ) روزِ قیامت ایک ہی جگہ ہوں گے۔([2])

حَسَن و حُسَیْن رَضِیَ اللہ  عنہم ا  کے لئے روشنی ہو گئی

صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے: ایک مرتبہ رات کا وقت تھا، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    نمازِ عشا پڑھا رہے تھے، ننھے شہزادے


 

 



[1]...ترمذی، ابواب المناقب، باب مناقب ابی محمد حسن بن علی، صفحہ:856، حدیث:3779۔

[2]...تاریخ مدینہ دمشق ،جلد:14 ،صفحہ:164۔