Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

غریبوں مسکینوں سے محبّت

ایک مرتبہ امامِ عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی زوجہ محترمہ (Wife)نے آپ کو پیغام دِیا کہ ہم نے گھر میں آپ کے لئے بہترین کھانا اور خوشبو(Perfume) تیار کر رکھی ہے، آپ جسے اپنے لائِق دیکھیں، انہیں ساتھ لے کر گھر تشریف لے آئیے۔ یہ پیغام سُن کر امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مسجد میں تشریف لے گئے، وہاں جو غریب مسکین جمع تھے، انہیں ساتھ لیا اور گھر آ گئے، زوجہ محترمہ کو فرمایا: میں تمہیں اپنے حق کی قسم دیتا ہوں! تم کھانا اور خوشبو بچا کر نہیں رکھو گی۔ زوجہ محترمہ نے ایسا ہی کیا، سارا کھانا اور خوشبو حاضِر کر دی، امام حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ان غریبوں مسکینوں کو کھانا کھلایا ، انہیں کپڑے عطا فرمائے اور خوشبو بھی لگائی۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ !پیارے اسلامی بھائیو!کیسی نِرالی شان ہے...!! ہمارے آقا، ہمارے محبوب، نواسۂ رسول، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ غریبوں سے کیسی محبّت فرمایا کرتے تھے! کاش! ہم بھی غریبوں سے محبّت کیا کریں، ان کے کام آیا کریں، مسکینوں، یتیموں، بےسہاروں کے دُکھ بانٹا کریں۔

غریبوں کی دِل جُوئی کی اہمیت

غریبوں کی دِل جُوئی کی کتنی اہمیت ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ اللہ  پاک نے اپنے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    کو حکم دیا:


 

 



[1]...مکارم الاخلاق لطبرانی،صفحہ:104،رقم:172 ملتقطًا۔