Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
عالمیان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری سُنّت داڑھی شریف سجا ئی ہوئی تھی ، آپ کے ابوجان مولا مشکل کُشا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی بھی گھنی (یعنی بھری ہوئی) داڑھی شریف تھی۔ ہم غور کریں کہ ہمارے چہرے پریہ سُنّت ِ رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہے؟امامِ عالی مقام حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نےاپنی مبارک زندگی کی آخری نَمازِفجر اپنےخیمے(Tent)میں باجماعت ادا فرمائی جبکہ دُشمن چاروں طرف سے تلواریں چمکا رہے تھے؟ اہلِ بیتِ اَطہار علیہمُ الرِّضْوَانکی اَصل محبت اِن کی پیروی کرنے میں ہے ، امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی مبارک زندگی سے ہمیں یہ دَرس ملتا ہے کہ ہمیں پانچوں نَمازیں باجماعت ادا کرنی چاہئیں اور وقت آنے پر دِین کی خاطر ہر طرح کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اللہ کریم ہمیں صحابہ و اہلِ بیت رَضِیَ اللہ عنہم کی حقیقی محبت نصیب فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔
امامِ عالی مقام کی غریبوں سے محبّت
امامِ عالی مقام، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا ایک بہت پیارا وَصْف ہے کہ آپ غریبوں، مسکینوں، یتیموں(Orphans) کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ نے فرمایا: ہم اَہْلِ بَلا ہیں (یعنی دُنیا میں ہمارے لئے بہت آزمائشیں ہیں)، ہم نے دُنیوی عیش و عشرت کو چھوڑ دیا، اپنی ساری تمنّائیں مٹا دیں اور اپنی زِندگی دوسروں کی تمنّائیں (Wishes) پُوری کرنے لئے وقف (Dedicate)کر دی۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ !کیا شان ہے امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی...!!