Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha
کامیابی کے 3 اُصُول
اسی طرح ایک مُفَکِّرہے، اُس نے اپنے طَور پر ایک تجزیہ کیا اور کہا: زِندگی میں کامیابی کے 3 اُصُول ہیں: (1):بُھوک برداشت کرنے کی طاقت (2):انتظار (3):سوچنے سمجھنے کی صلاحیت۔
یہ تین اُصُول ایک مُفَکِّر نے بیان کئے، ذرا اِن تینوں اُصُولوں کو سامنے رکھ کر واقعۂ کربلا کو ذِہن میں لائیے! کربلا میں ہمیں یہ تینوں باتیں ملتی ہیں:
(1): مُفَکِّر نے کہا: کامیابی کے لئے بھوک برداشت کرنے کی طاقت ضروری ہے، میدانِ کربلا میں ہم دیکھتے ہیں؛ سخت گرمی ہے، ریگستان ہے، دہکتی ہوئی زمین ہے اور دِن کی سخت بھوک پیاس ہے، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے لے کر ننھے شہزادے حضرت علی اَصْغَر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ تک سب پیاسے ہیںمگر قربان جائیے! سخت پیاس بھی ان بُلند رُتبہ ہستیوں کے پاؤں اُکھاڑ نہ سکی ، تازَہ دَم یزیدی لشکروں کی یلغار انہیں راہِ حق سے ہٹا نہیں پاتی، آلِ رسول کے شیر صِفت جوان سخت پیاس کے باوُجُود یزیدیوں کے پرخچے اُڑاتے ہیں، یہ ان کی بے مثال استقامت اور باکمال قُوّتِ برداشت ہے ۔
(2): مُفَکِّر نے دوسری بات کہی کہ کامیابی کے لئے انتظار ضروری ہے، یعنی جو بندہ کامیابی کا طلب گار ہے، وہ صبر سے کام لے، اطمینان کے ساتھ دُرُست وقت کا انتظار کرے، کسی لمحے بھی بےصبری نہ دکھائے۔ یہ بات بھی امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کی پاکیزہ سیرت میں دیکھنے کو ملتی ہے آپ پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹتے ہیں مگر آپ کے صبر و استقامت میں ذرہ برابر بھی کمی نہیں آئی۔