Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

Book Name:Hum Nay Karbala Say Kia Seekha

گُنَاہوں کی نحوست!

اب ہم اپنے کردار پر غور کریں! یزید فاسق تھا، فاسق اُسے کہتے ہیں: جو اِعْلانیہ گُنَاہ کرتا ہو۔ ہمارے ہاں کتنے ایسے لوگ ہیں جو اعلانیہ گُنَاہوں سے بچتے ہیں؟ داڑھی منڈانا یا ایک مٹھی سے چھوٹی کروانا حرام ہے، کتنے لوگ ہیں جو داڑھی منڈاتے  اور دندناتے پھرتے ہیں؟ سرِ عام گالیاں بکتے ہیں،اور بہت سے گُنَاہ کرتے ہیں اور اپنے گُنَاہوں کا اِعْلان بھی کرتے ہیں۔

واقعۂ کربلا کا دَرْس  یہ ہے  اور اَصْل حسینی ہونا اسی کو کہا جاتا ہے کہ ہم گُنَاہوں سے بچیں ۔ اللہ  پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَ یَتَّبِـعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَ نُصْلِهٖ جَهَنَّمَؕ-وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا۠(۱۱۵) (پارہ:5،سورۂ نساء:115)

ترجَمہ کنزُ العرفان: اور جو اس کے بعد کہ اس کے لئے ہدایت بالکل واضح ہوچکی رسول کی مخالفت کرے اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے تو ہم اسے ادھر ہی پھیر دیں گے جدھر وہ پھرتا ہے اور اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ کتنی بری لوٹنے کی جگہ ہے۔

پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اِنَّ اللّٰهَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَيِّعُوْهَااللہ   پاک نے کچھ فرائض مقرر کئے ہیں انہیں ضائع نہ کرو، وَحَرَّمَ حُرُمَاتٍ فَلَا تَنْتَهِكُوْهَا کچھ چیزیں حرام کی ہیں انہیں ہلکا نہ جانو،وَحَدَّ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْهَااور کچھ حدیں قائم کی ہیں ان سے آگے نہ بڑھو، وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَآءَ مِنۡ غَيْرِ نِسْيَانٍ فَلَا تَبْحَثُوْا عَنْهَا اور اس نے (تم پر رحمت فرماتے ہوئے) دانستہ کچھ چیزوں سے سکوت فرمایاہے ان کی جستجونہ کرو۔([1])


 

 



[1]...سنن دار قطنی، کتاب الرضاع، جلد:4، صفحہ:217، حدیث:4350۔