Book Name:Shair e Khuda Ka Zuhad

زینت سے اس نے کسی کوآراستہ نہیں کیا،یہ اللہ پاک کے ہاں نیک لوگو ں کی زینت ہے یعنی دنیاسے بے رغبتی۔  پس اب نہ دنیا کو تجھ سے کوئی مطلب ہے، نہ تمہیں  اس سے کوئی سروکار...!! (اے علی رَضِیَ اللہُ عنہ!) اللہ پاک نے تجھے مسکینوں کی محبت عطا فرمائی ہے۔([1])

زُہد ایک زینت ہے

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا؛ زُہد (یعنی دُنیا سے بےرغبتی) زِینت ہے اور زینت بھی کونسی؟ اللہ پاک کے نیک بندوں کی زینت، وہ زینت جسے اللہ پاک نے پسند فرمایا ہے اور مولیٰ علی، شیرِ خدا رَضِیَ اللہُ عنہ کی شان کے قربان جائیے! کہ اللہ پاک نے آپ کو اپنی اس پسندیدہ زینت سے آراستہ فرمایا ہے۔

کاش! ہمیں بھی دُنیا سے بےرغبتی نصیب ہو جائے! کاش! دِل سے دُنیا کی محبّت نکلے، اللہ و رسول کی محبّت دِل میں ایسی سمائے کہ کسی اور چیز کے لئے دِل میں جگہ ہی نہ رہے۔

اُمَّت کو دُنیا سے بے رغبتی کا حکم

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْهُمْ (پارہ:14،سورۂ حجر:88)

ترجَمہ کنزُ العرفان:تم اپنی نگاہ اس مال و اسباب کی طرف نہ اُٹھاؤ جس کے ذریعے ہم نے کافِروں کی کئی قسموں کو فائدہ اُٹھانے دیا ہے۔

علما ئے کِرام فرماتے ہیں: یہ حکم اَصْل میں ہم غُلامانِ مصطفےٰ کے لئے ہے، یعنی ہم مسلمانوں کو فرمایا گیا ہے کہ اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے غُلامو! تمہیں محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]...حلیۃ الاولیاء ،جلد:1 ،صفحہ:113،حدیث:223۔