Book Name:Shair e Khuda Ka Zuhad

رَمضانُ المبارک اور آخِری عَشرے میں”اِجتماعی اِعتکاف“ کا اِہتمام کیا جاتا ہے، اس کے لئے ایک پورا شعبہ بنام ”رمضان اعتکاف“ قائم ہے اس شعبے کی ذمّہ داریوں میں ہے کہ اجتماعی اعتکاف میں پورا ما ہ جدول کے مطابق گزارنا ،جس میں نمازِ پنجگانہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ، نمازِ تہجد، اِشراق چاشت، نمازِ اَوَّابین  اورصلوۃُ التوبہ کے نوافل ادا کروانا، معتکف اسلامی بھائیوں کو وُضو، غسل، نماز اور دیگر ضروری اَحکام سکھانا، مختلف سنتیں اور دُعائیںیاد کروانا،اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً تربیت یافتہ مبلغین کے سنتوں بھرے ایمان افروز بیانات کا سلسلہ ہوتا ہے ،اِفطار کے وقت رِقت انگیز مناجات اور دُعاؤں کے پُرکیف مَناظر ہوتے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ شیخِ طریقت،امیرِ اہلِسنَّت، حضرتِ علّامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہمدنی مذاکرے بھی فرماتے ہیں۔

     اعتکاف کی سنتیں اور آداب

                             پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!اعتکاف کی سنتیں اور آداب کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1)فرمایا:جس شخص نے ایمان کےساتھ ثواب حاصل کرنے کی نیَّت سے اعتِکاف کیا اس کے تمام پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔(جامع صغیر، ص۵۱۶، حدیث۸۴۸۰)(2)فرمایا:جس نے رمضان المبارک میں دس دن کا اعتکاف کر لیا وہ ایسا ہے جیسے دو حج اور دو عمرے کئے۔(شعب الایمان،الرابع والعشرین من شعب الایمان، ۳/۴۲۵،حدیث:۳۹۶۶) *رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے،اگر سب ترک کر یں تو سب سے مطالبہ ہو گا اور شہر میں ایک