Book Name:Shair e Khuda Ka Zuhad
سارے اعلیٰ اَوْصاف ہیں،آپ کو حدیثِ پاک میں بابُ مَدِیْنَةِ الْعِلْم (یعنی شہرِ عِلْمِ کا دروازہ) کہا گیا،([1])آپ کی شجاعت و بہادری کی کوئی مثال نہیں ملتی، یہ بھی کہا گیا کہ لَا سَیْفَ اِلَّا ذُوالْفِقَارِ وَلَا فَتٰی اِلَّا عَلِیٌّیعنی (جوان نہیں مگر علی اور تلوار نہیں مگر ذُولفقار)۔([2])
*ایسے ہی مولا علی رَضِیَ اللہُ عنہ کا تقویٰ، آپ کی پرہیزگاری *آپ کا عشقِ رسول *آپ کی محبّتِ اِلٰہی*آپ کا ذوقِ عِبَادت غرض؛ ان گنت یعنی بے شمار اَوْصاف ہیں جو ہمیں مولا علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ کی پاکیزہ سیرت سے سیکھنے کو ملتے ہیں۔
مولا علی رَضِیَ اللہُ عنہ کے انہی اعلیٰ اَوْصاف و کمالات میں سے ایک اَہَم وَصْف ہے: شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ کا زُہد اور دُنیا سے بےرغبتی۔ یہ حضرت علی رَضِیَ اللہُ عنہ کے خصوصی اَوْصاف میں سے ایک اَہَم وَصْف ہے۔ اپنے دَور کے بہت بڑے مُحَدِّث حضرت سُفْیَان بن عُیَیْنَه رَحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:صحابَۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان میں سب سے بڑے زاہد اَمِیْرُالْمُؤْمِنِین حضرت علیُّ المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ عنہ تھے۔([3])
حضرت علی رَضِیَ اللہُ عنہ کی زینت زُہد تھا
صحابئ رسول حضرت عمّار بن یاسر رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک دِن حضرت مولا علی رَضِیَ اللہُ عنہ سے فرمایا: اے علی! اللہ پاک نے تمہیں ایسی زینت سے مزین کیا ہے کہ اس سے بڑھ کر پسندیدہ